امریکی جوڑا جوہری خفیہ معلومات فروخت کرتے گرفتار

   

واشنگٹن : امریکی ایف بی آئی حکام نے ایک جوہری انجینئر اور ان کی اہلیہ کو جوہری آبدوزوں کے متعلق خفیہ معلومات اور ان کے ڈیزائن ایک دوسرے ملک کو فروخت کرنے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کرلیا ہے۔ جوناتھن اور ڈائنا ٹوئبے کو ایک سال تک چلنے والی خفیہ کارروائی کے بعد گرفتار کر لیا گیا۔ اس جوڑے نے مبینہ طور پر انتہائی حساس معلومات، خود کو ایک غیر ملکی طاقت کے نمائندے کے طورپر پیش کرنے والے، ایف بی آئی کے ایک خفیہ ایجنٹ کو فراہم کی تھیں۔امریکی محکمہ انصاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے کہاکہ اس جوڑے پر الزام ہیکہ اس نے ہمارے جوہری آبدوزوں کے ڈیزائن سے متعلق معلومات ایک دوسرے ملک کو منتقل کرنے کا منصوبہ بنا یا تھا۔ گارلینڈ نے مزید کہاکہ اس منصوبہ کو ناکام بنانے میں ایف بی آئی، محکمہ انصاف کے وکلاء، بحریہ کی مجرمانہ سرگرمیوں کی تفتیش کرنے والی ایجنسی اور محکمہ توانائی نے کافی اہم کردار ادا کیا۔ محکمہ انصاف کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹوئبے بحریہ کے محکمے میں ملازم ہیں، جہاں وہ نیول نیوکلیئر پروپلسن پروگرام میں جوہری انجینیئر کے طورپر خدمات انجام دے رہے تھے۔ انہیں خفیہ سکیورٹی کلیئرنس ملی ہوئی تھی اور انتہائی خفیہ اطلاعات تک ان کی رسائی تھی۔ٹوئبے تاہم اس غلط فہمی میں رہے کہ وہ جس فرد کے ساتھ معاملات کر رہے ہیں وہ ایک غیر ملکی حکومت کا نمائندہ ہے حالانکہ درحقیقت وہ ایف بی آئی کا خفیہ ایجنٹ تھا۔
ٹوئبے کو اس مخصوص کام کے لیے کرپٹو کرنسی میں 30000 ڈالر کی رقم ادا کی گئی۔اسی طرح کے ایک دوسرے واقعے میں ٹوئبے نے میموری کارڈ کو ایک چیونگ گم کے پیکٹ میں چھپا کر ’’غیر متعلق” مقام پر رکھ دیا۔ اس کام کے لیے انہیں 70ہزار ڈالر ملے۔