امریکی ریاست یوٹا کے صنعت کاروں کی ریاستی وزیر سریدھر بابو سے ملاقات

   

سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ، تلنگانہ حکومت کے ساتھ مختلف شعبہ جات میں باہمی تعاون
حیدرآباد7 نومبر ( سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی ڈی سریدھر بابو نے امریکی صنعت کاروں کو تلنگانہ میں مختلف شعبہ جات میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور کہا کہ تلنگانہ دنیا بھر میں سرمایہ کاری کیلئے موزوں مقام کی حیثیت سے شناخت رکھتا ہے ۔ امریکہ کی ریاست UTAH کے صنعت کاروں کے ایک وفد نے سریدھر بابو سے ملاقات کی اور مختلف شعبہ جات میں باہمی تعاون کے امکانات کا جائزہ لیا ۔ ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے مینجنگ ڈائرکٹر ڈیوڈ کارلیباچ کی قیادت میں صنعتوں کے وفد میں ایرو اسپیس ، ڈیفنس ، اڈوانس مینوفیکچرنگ ٹکنالوجی ، آرٹیفشل انٹلیجنس پر مبنی ہیلت کیر ، لائیف سائنسیس ، کلین اینرجی ، ایجوکیشن اور دیگر شعبہ جات کی کمپنیوں کے نمائندے موجود تھے۔ ملاقات کے موقع پریوٹا کے درمیان مختلف شعبہ جات میں تعاون سے اتفاق کیا گیا۔ سریدھر بابو نے حکومت کی صنعتی پالیسی پر پاور پوائنٹ پریزینٹیشن کے ذریعہ حکومت کی جانب سے صنعت کاروں کو سہولتوں و مراعات سے واقف کرایا۔ انہوں نے امریکی وفد پر زور دیا کہ ورلڈ ٹریڈ سنٹر سلیکان سلوپس اور دیگر اداروں کا تلنگانہ کے ساتھ اشتراک ریاست کی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔ اوٹھا کی مختلف یونیورسٹیز سے بھی سائبر سیکوریٹی ، نئی ٹکنالوجی اور آرٹیفشل انٹلیجنس جیسے شعبہ جات میں باہمی تعاون سے اتفاق کیا گیا۔ سریدھر بابو نے بتایا کہ تلنگانہ حکومت یوٹا ریاست کے ساتھ طویل مدتی پارٹنرشپ میں دلچسپی رکھتی ہے اور سرمایہ کاری کے ذریعہ تلنگانہ میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ۔ امریکی وفد میں یوٹا کے ہاؤز ریپریزینٹیٹیو میاٹ میک پرسن ، نکول میک پرسن ، لائیف ٹائم کے صدر بی جے ہاک ، جے کیڈی کے صدر مائک نیلسن اور دیگر کمپنیوں کے نمائندے موجود تھے۔1