واشنگٹن: امریکی کانگریس کے ایوان بالا سینیٹ نے مالی سال 2021 کے قومی دفاعی بل پر صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کردیا ہے ۔جمعہ کو اس بل کی حمایت کرنے والے سینیٹ کے دوتہائی سے زیادہ ارکان نے ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کردیا۔سینیٹ کے فیصلہ کو ٹرمپ کیلئے بڑا دھچکا سمجھا جارہا ہے کہ ان کے دور میں ایسا پہلی بار ہوا ہے ۔سینیٹ نے قومی دفاع اتھارٹی ایکٹ کے نام سے یہ بل 13 – 81 کے فرق سے منظور کیا ہے ۔23 دسمبر کو امریکی صدر نے اس پر ویٹو کا اعلان کیا تھا ۔ امریکی اراکین پارلیمنٹ کے ایوان زیریں و ایوان نمائندگان نے 740 ارب ڈالر کے دفاعی اخراجات کے بل کو 322 – 87 کے فرق سے پیر کو منظور کرلیاتھا ۔ ایوان نمائندگان نے بل پر غور کیلئے اسے ریپبلکن اکثریتی سینیٹ کو بھیجاتھا۔صرف اس بل کے ذریعے آئندہ ایک سال تک امریکہ کی دفاعی پالیسی پر خرچ کیا جائیگا۔ ٹرمپ جو چند ہفتوں میں صدارت چھوڑنے والے ہیں ، نے بل کی کچھ شقوں پر مخالفت کی تھی ۔انہوں نے ان پالیسیوں کی مخالفت کی جو افغانستان اور یوروپ سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی تعداد کو محدود کرتی ہیں۔این ڈی اے اے میں نارڈ اسٹریم 2 پائپ لائن منصوبے پر پابندی عائد کرنے اور روسی میزائل دفاعی نظام ایس -400 خریدنے کے حوالہ سے ترکی کے خلاف کارروائی کیلئے بھی ایک شق ہے ۔اہم بات یہ ہے کہ امریکی کانگریس کوقانون سازی کیلئے منظور بل پر صدر کے دستخط لازمی ہیں۔کچھ غیر معمولی حالات میں صدر بل پر دستخط نہیں کرتے اور نہ ہی اسے ویٹو کرتے ہیں۔ ایسے پالیسی ساز معاملوں میں اختلافات ہوتا ہے ۔ لیکن ایوان کے اراکین دونوں ایوانوں میں دو تہائی سے زیادہ اکثریت کے ساتھ بل پاس کرکے صدر کے ویٹو کو مسترد کرکے اس بل کو قانون بنا سکتے ہیں۔