امریکی شٹ ڈاؤن عملاً ختم، میکسیکو دیوار پر تعطل برقرار

,

   

واشنگٹن ۔5 جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکی ایوان نمائندگان نے گزشتہ برس کے تیسرے شٹ ڈاؤن کو ختم کرنے کیلئے 6 بل منظور کرلیے تاہم صدر ڈونالڈٹرمپ کی جانب سے میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر کیلئے فنڈز کا بل مسترد کردیا گیا۔واضح رہے کہ ٹرمپ کی جانب سے امریکہ کی میکسکو کے ساتھ سرحد پر دیوار کی تعمیر کیلئے 5 ارب ڈالرز کا مطالبہ کیا گیا تھا، لیکن ڈیموکریٹس کی طرف سے اس کی مخالفت کی گئی اور فریقین کے درمیان کوئی معاہدہ نہ ہونے پر درجنوں سرکاری اداروں کیلئے وفاقی فنڈز جاری نہیں ہوسکے تھے۔ایوان نمائندگان کی جانب سے منظور ہونے والے 6 بلوں کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے ’ٹوئٹر‘ پر اپنے موقف کا اظہار کیا کہ شٹ ڈاؤن کی وجہ 2020 ء میں صدارتی انتخاب ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈیموکریٹ جانتے ہیں کہ وہ ٹرمپ کی کامیابیوں کے سامنے نہیں جیت سکتے اس لئے وہ میکسیکو کی سرحدی دیوار کو متنازع بنا کر سیاست چمکا رہے ہیں۔ایوان نمائندگان سے بل کی منظوری کے بعد پبلک سیکٹر کے ورکرز کو واجبات ادا کیے جاسکیں گے اور امریکی فوجیوں کو بھی تنخواہ مل سکے گی، جس کے بعد کئی ہفتوں کا شٹ ڈاؤن اختتام پذیر ہوگا۔خیال رہے کہ عارضی اخراجات پر اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث امریکی حکومت گزشتہ دو ہفتوں سے شٹ ڈاؤن کا شکار تھی۔ٹرمپ نے شٹ ڈاؤن کی ’نوید‘ سناتے ہوئے کہا تھا کہ شٹ ڈاؤن کا دورانیہ ایک مہینے سے لے کر کئی سال تک ممکن ہے اور اس دوران پبلک سیکٹر کے ورکرز کو بغیر اجرت کے گھر بھیج دیا جائے گا حتیٰ کہ امریکی فوجیوں کو بھی حکومتی سرگرمیاں بحال ہونے تک رقوم کی ادائیگی نہیں کی جائیگی، تاہم فوجی سرگرمیاں اور ضروری سرویسز اس دوران بحال رہیں گی۔اس شٹ ڈاؤن کے اعداد و شمار میں انتہائی خراب صورتحال سامنے آئی کیونکہ 8 لاکھ وفاقی ملازمین کو کرسمس کی چھٹیوں تک عارضی رخصت یا بغیر تنخواہ کے کام کرنے پر مجبور کیا گیا۔ڈسمبر 2018 ء کے آخر میں ہونے والے شٹ ڈاؤن کو ملا کر گزشتہ برس امریکہ میں ہونے والے شٹ ڈاؤن کی تعداد 3 ہوگئی تھی۔اس سے قبل سال 2018 کے آغاز میں 20 جنوری کو عارضی اخراجات کے بل پر اتفاق رائے نہ ہونے پر شٹ ڈاؤن کیا گیا تھا۔ اس شٹ ڈاؤن کے دوران پبلک سیکٹر کے ورکرز کو بغیر اجرت کے گھر بھیج دیا گیا تھا، یہاں تک کہ امریکی فوجیوں کو بھی حکومتی سرگرمیاں بحال ہونے تک رقوم کی ادائیگی نہیں کی گئی تھی۔شٹ ڈاؤن روکنے کیلئے امریکی ایوان نمائندگان میں عارضی اخراجات کا بل منظور کیا گیا تھا، تاہم سینیٹ میں ہونے والی رائے شماری میں ٹرمپ انتظامیہ کو اس حوالے سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔بعد ازاں 9 فروری 2018 کو بھی امریکہ میں سال کا دوسرا شٹ ڈاؤن ہوا تھا، تاہم امریکی صدر نے قانونی بل پر دستخط کرکے اس شٹ ڈاؤن کو روک دیا تھا۔ اس سے قبل اکتوبر 2013 میں امریکہ میں 16 روز تک شٹ ڈاؤن رہا تھا۔