امریکی شہریت کے لیے 10 لاکھ ہندوستانی منتظر

   

درخواستوں کی یکسوئی تک لاکھوں افراد کی موت ہوگی ، تحقیق میں انکشاف
حیدرآباد۔6۔ ستمبر۔ (سیاست نیوز) امریکی شہریت کا انتظار کررہے 4لاکھ ہندستانی انہیں گرین کارڈ حاصل ہونے سے قبل فوت ہوجائیں گے! گذشتہ دنوں منظر عام پر آنے والی ایک مطالعاتی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ امریکہ میں 10 لاکھ ہندستانی گرین کارڈ یا مستقل رہائش کا انتظار کر رہے ہیں اور گرین کارڈ کے لئے درکار وقت 134 سال ہوچکا ہے کیونکہ درخواستوں کی تعداد میں ہونے والے اضافہ اور یکسوئی میں ہونے والی تاخیر کے نتیجہ میں یہ صورتحال پیدا ہونے لگی ہے۔کیٹو انسٹیٹیوٹ جو کہ امریکی ادارہ ہے میں موجود محقق ڈیویڈ بیئر نے اپنی تحقیق میں اس بات کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ہندستانی شہری جو گرین کارڈ کا انتظار کر رہے ہیں ان کی صورتحال انتہائی ابتر اور نازک ہوچکی ہے اور 10 لاکھ زیر التواء درخواستوں کی یکسوئی کے لئے 134 سال درکار ہوں گے اور اس مدت میں 4لاکھ تک ہندستانی شہری جو گرین کا رڈ کا انتظار کر رہے ہیں وہ فوت ہوجائیں گے۔ محققین کے مطابق اس صورتحال کے پیدا ہونے کی بنیادی وجہ ہر ملک سے 7 فیصد درخواستوں کی یکسوئی کا فیصلہ ہے اور اس میں اضافہ کے سلسلہ میں مسلسل مطالبہ کیا جا رہاہے لیکن حکومت امریکہ اس معاملہ میں کسی قسم کی پیشرفت نہیں کرپارہی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ جملہ درخواست گذاروں میں بڑی تعداد ہندستانی شہریوں کی ہے جو کہ ملازمت اختیار کرنے کے بعد گرین کارڈ کے لئے درخواست داخل کرتے ہوئے انتظار کر رہے ہیں لیکن ان کی درخواستوں کی یکسوئی انتہائی مشکل اور طویل ترین عمل بنتی جارہی ہے۔ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ امریکہ میں 1لاکھ 34 ہزار ایسے ہندستانی بچے موجود ہیں جو کہ H4 ویزاکے حامل ہیں اور اپنے والدین کے ساتھ قیام کئے ہوئے ہیں لیکن جب وہ 21 سال کی عمر کو پہنچ جائیں گے تو انہیں امریکہ میں طالب علم کے ویزاF1 پر قیام کرنا ہوگا یا پھر اپنے وطن واپس ہونا پڑے گا۔ان بچوں کے سلسلہ میں رپورٹ نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ اگر گرین کارڈ کے حامل والدین کے ہندستانی بچے جو H4 ویزا پر امریکہ میں ہیں ان کے مسئلہ کو حل نہیں کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں ان بچوں کی 21 سال عمر ہونے کے بعد انہیں والدین سے علحدہ ہونا پڑے گا۔