صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے حکمنامہ پر دستخط کردیئے ، وزیرخارجہ کو مذکورہ ممالک کے خلاف اقدامات کرنے کی ہدایت
واشنگٹن : 10 ستمبر ( ایجنسیز ) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی شہریوں کو بیرون ممالک میں غیرقانونی طور پر حراست میں لیے جانے کے خلاف حکم نامے پر دستخط کردیے ہیں جس کے تحت ان سرگرمیوں میں ملوث غیرملکی حکومتوں کے خلاف انتہائی سخت اقدامات کیے جاسکیں گے۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق صدارتی حکم نامہ امریکی وزیر خارجہ کو اختیار دیتا ہیکہ وہ امریکہ کے شہریوں کی غیرقانونی حراست میں ملوث ہونے یا اس میں مدد دینے والیکسی بھی ملک کو غیرقانونی حراست کے ریاستی سرپرست کے طور پر نامزد کرسکتے ہیں۔اس حکم نامے میں وزیر خارجہ کو ہدایت کی گئی ہیکہ وہ نامزد کردہ ممالک کے حوالے سے تمام موزوں اقدامات اٹھائیں جن میں پابندیاں، ان ممالک کے شہریوں کا امریکہ میں داخلہ روکنا، سفری پابندیاں، برآمدی پابندیاں اور موجودہ قوانین کے تحت دیگر اقدامات شامل ہیں جن کا مقصد غلط گرفتاریوں کو روکنا اورایسے اقدامات کا جواب دینا ہے۔یہ حکم نامہ وزیر خارجہ کواجازت دیتا ہیکہ اگرکوئی غیرملکی حکومت غیرقانونی طور پر حراست میں لیے گئے امریکی شہریوں کو رہا کر دے، غیرقانونی حراست کے حوالے سے اپنی قیادت یا پالیسیوں میں تبدیلی لے آئے اور مستقبل میں ایسی خلاف ورزیوں سے باز رہنے کی قابل بھروسہ یقینی دہانی کرا دے تو وہ اس کی نامزدگی ختم کرسکتے ہیں۔اس حکم کا اطلاق ایسے عناصر پر بھی ہوگا جو کسی علاقے پر مؤثر کنٹرول رکھتے ہوں چاہے انہیں حکومت کے طور پر تسلیم نہ بھی کیا جاتا ہو۔ اس اقدام کا مقصد یہ بتایا گیا ہیکہ غیر ریاستی عناصر کی جانب سے کی جانے والی غیرقانونی حراستوں کی کارروائیوں سے بھی مؤثر طور پر نمٹا جاسکے۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق صدر ٹرمپ غیر ملکی مخالفین کی جانب سے امریکہ کی خودمختاری اور قیادت کو کمزورکرنیکے لیے غیرقانونی حراستوں کے دباؤ ڈالنیکے ایک ہتھکنڈے کے طور پر بڑھتے ہوئے استعمال کو روکنے کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق سابق صدر بائیڈن انتظامیہ میں امریکا مخالفین نے یہ سیکھا کہ وہ امریکہ کے شہریوں کو سودے بازی کے لیے استعمال کر سکتے ہیں اور اس پر ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔محکمہ خارجہ کا دعویٰ ہیکہ سابق صدر جوبائیڈن کی کمزوری کے باعث 4 سال میں رہائی پانے والے امریکی شہریوں کی تعداد کے مقابلے میں مزید 24 کو یرغمال بنایا گیا۔اعلامیہ کے مطابق غیر قانونی حراستوں سے قانون کی حکمرانی کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور ان کے ذریعے امریکہ کے شہریوں کا استحصال کیا جاتا ہے، روس میں مارک فوگل کی تین سال سے زیادہ عرصے سے حراست کو اس کی ایک واضح مثال قرار دیا گیا ہے۔محکمہ خارجہ کے مطابق یہ حکم نامہ بیرون ملک امریکا کے شہریوں کو تحفظ دینے اور دباؤ ڈالنے کے اس ہتھکنڈے سے پیشگی نمٹنے کے لیے وزیر خارجہ کو امریکہ کے مخالفین کے خلاف موجودہ قانونی و سفارتی ذرائع سے کام لینے کا اختیار دیتا ہے۔صدر ٹرمپ نے بیرون ملک غیرقانونی طور پر حراست میں لیے گئے امریکہ کے ہر شہری کو وطن واپس لانے کا عزم کر رکھا ہے۔دوبارہ اپنا صدارتی عہدہ سنبھالنے کے بعد، صدر ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ نے کئی بیرونی ممالک سے 72 امریکی شہریوں کو قید سے رہائی دلائی ہے۔