روسی مداخلت نہ رکنے پر امریکی فوج کی سائبر کمانڈ کو سینئر لیڈروں کی ذاتی معلومات پر حملہ کا اختیار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ
واشنگٹن، 26 دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکی فوج کی سائبر یونٹ 2020میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت سے نمٹنے کیلئے معلومات کی بنیاد پر جنگ کی حکمت عملی تیار کر رہی ہے ۔ ’واشنگٹن پوسٹ‘ نے چہارشنبہ کو شائع اپنی ایک رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔ رپورٹ میں موجودہ اور سابق امریکی حکام کے حوالہ سے بتایا گیا ہیکہ اگر صدارتی انتخابات کے پیش نظر روسی مداخلت نہیں رکتی ہے تو امریکی فوج کی سائبر کمانڈ روس کے سینئر لیڈروں کی ذاتی معلومات پر حملہ کرے گی۔ امریکی حکام نے کہا کہ اس حملہ میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن نہیں ہوں گے ۔امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے گزشتہ ہفتہ صحافیوں سے کہا تھا کہ 2020کے صدارتی انتخابات کیلئے کسی بھی قسم کی مداخلت سے نمٹنے کیلئے پنٹگان نے امریکی فوج کی سائبر کمانڈ کے ذریعہ ایک حکمت عملی بنائی ہے ۔قابل غور ہیکہ امریکہ نے صدارتی انتخابات میں مداخلت کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کچھ روسی شہریوں اور اداروں پر پابندی عائد کی ہیں۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے اس ماہ کے آغاز میں واشنگٹن میں ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکہ کے داخلی معاملات میں مبینہ روسی مداخلت کے بارے میں تمام قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں۔ یاد رہیکہ جب صدر ٹرمپ نے اپنے عہدہ کی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں اسی وقت سے یہ کہا جارہا تھا کہ روس نے ایک ایسی حکمت عملی اپنائی ہے جسکے تحت ہلاری کلنٹن کو شکست فاش دینے کی سازش کی گئی تھی۔ یاد رہیکہ 2016ء میں جب امریکہ میں صدارتی انتخابات ہوئے تھے تو اس وقت ٹرمپ کے جیتنے کے کوئی امکانات نہیں تھے۔ ہر طرف یہی کہا جارہا تھا کہ ڈیموکریٹ امیدوار اور سابق وزیرخارجہ و خاتون اول ہلاری کلنٹن نہایت آسانی سے کامیابی حاصل کرلیں گی لیکن جب قطعی نتائج سامنے آئے تو امریکی عوام خود حیرت زدہ رہ گئے اور اسی لئے یہ کہا جانے لگا تھا کہ صدارتی انتخابات میں روس نے مداخلت بیجا کرتے ہوئے ٹرمپ کو کامیاب بنانے میں ایڑی چوٹی کا زور لگادیا تھا جس میں خود روس کے بھی مفاد ات وابستہ تھے۔