امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کشمیر مسئلہ پر کیے گئے دعوے کے بعد سے حزب اختلاف مودی حکومت کو اڑے ہاتھ لیا ہے۔ کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی سے جاگ جانے اور ٹرمپ کے بیان کو جھوٹا قرار دینے کا چیلنج کیا ہے۔
آپ کو بتادیں کہ ٹرمپ نے پیر کی شب پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ میٹنگ سے قبل ایک پریس کانفرنس سے کہا تھا کہ وزیر اعظم مودی نے ان سے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے ثالثی کرنے کی پیشکش کی تھی۔
کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجیوالا نے ٹوئٹ کیا، ’’ہمارے وزیر اعظم کب جاگیں گے اور اگر صدر ٹرمپ جھوٹ بول رہے ہیں تو کیا وہ اسے جھوٹ قرار دیں گے؟ یا سچ میں وزیر اعظم نے ڈونالڈ ٹرمپ کو ثالثی کی پیشکش کی ہے۔
وہائٹ ہاؤس میں عمران خان کے ساتھ میٹنگ سے پہلے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا، ’’میں دو ہفتہ پہلے وزیر اعظم مودی کے ساتھ تھا، ہم نے اس مسئلہ پر بات کی اور حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے کہا، ’’کیا آپ ثالثی کریں گے؟ میں نے کہا، ’کہاں‘۔ انہوں نے کہا، ’کشمیر میں‘ کیوں کہ کئی سالوں سے چلتا آ رہا ہے۔ میں حیران تھا کہ یہ کتنے سالوں سے چل رہا ہے، جس پر عمران خان نے بیچ میں کہا، ’ 70 سالوں سے چل رہا ہے۔
ٹرمپ نے کہا، ’’مجھے لگتا ہے کہ وہ (ہندوستان) اسے حل کرنا چاہتے ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ آپ (پاکستان) بھی اسے حل کرنے کےلیے کوشاں ہیں۔ اگر میں اس میں تعاون کر پاؤں تو مجھے ثالثی کر کے خوشی ہوگی۔
سرجیوالا نے اس دعوے پر وزیر اعظم کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہمارے وزیر اعظم اس پر خاموش کیوں ہیں ان دونوں کے درمیان کیا بات ہوئی۔ خاص طور پر جب یہ ہماری خود مختاری کو متاثر کرنے والی بات ہے۔ ‘‘