واشنگٹن۔21 جولائی ۔ ( یو این آئی ) امریکی صدر ڈونالڈٹرمپ کی نئی مدت کے آغاز کے بعد سے ، امریکی عدالتوں نے موجودہ ایگزیکٹو برانچ کے فیصلوں کو چیلنج کرنے یا معطل کرنے والے 75 فیصد مقدمات میں ان کے خلاف فیصلہ دیا ہے ۔واشنگٹن ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق اپنے چھ ماہ کے دوران، مسٹر ٹرمپ نے اپنی ایگزیکٹو برانچ کی کارروائیوں کو چیلنج کرنے والے کم از کم 500 مقدمات کا سامنا کیا ہے ، جو فی کام کے دن چار مقدمات کے برابر ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کے قانونی مقدمات میں ججوں نے 75 فیصد مقدمات میں صدر کے خلاف فیصلہ دیا۔ان میں سے تقریباً 50 کیسز ٹرمپ انتظامیہ کی ان کوششوں کا حصہ تھے جن میں کچھ غیر ملکی طلباء کو ان کے امیگریشن ریکارڈ اور مجرمانہ ریکارڈ میں بے ضابطگیوں کی وجہ سے نکال دیا گیا تھا۔ اخبار نے رپورٹ کیا کہ وائٹ ہاؤس نے ایسے 90 فیصد سے زیادہ معاملات کو کھو دیا۔جن ججوں نے ٹرمپ کے اقدامات کے خلاف فیصلہ دیا ہے ان کی تقرری زیادہ تر سابق صدور براک اوباما اور جو بائیڈن نے کئے ہیں ۔ اخبار نے رپورٹ کیا کہ وہ 125 سے زیادہ مرتبہ ٹرمپ کے موقف کے خلاف فیصلہ دے چکے ہیں۔