امریکی فوجیوں میں خودکشی کے رجحان میں ریکارڈ اضافہ

   

واشنگٹن ۔ 4 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکی فوج کے حاضر سروس اہلکاروں میں خودکشی کے رجحان میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ پینٹاگون کے حکام کے مطابق یہ صورتحال پریشان کن ہے اور وہ اس رجحان کا مقابلہ کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔نیوز ایجنسی اے پی کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی بحریہ اور میرین کور میں خودکشی کرنے والے اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور اس طرح مجموعی طور پر ایسے حاضر سروس اہلکاروں کی تعداد بڑھ گئی ہے، جو ذہنی دباؤ کی وجہ سے خودکشی کر لیتے ہیں۔ پینٹاگون کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق صرف امریکی ایئر فورس کے اہلکاروں میں خودکشی کے رجحان میں کمی ہوئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق ریزرو اور نیشنل گارڈز میں بھی خودکشی کے رجحان میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ پینٹاگون کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی فوج میں اہلکاروں کو درپیش مسائل کی نشاندہی اور ان کی روک تھام کے حوالے سے بھی مسائل کا سامنا ہے۔ مثال کے طور پر بحریہ میں یو ایس ایس ایچ ڈبلیو بْش پر تعینات تین اہلکاروں نے ایک ہی ہفتے کے دوران خودکشی کر لی۔ جب ان خودکشیوں کے حوالے سے سوال کیا گیا، تو وزیر دفاع مارک ایسپر کا کہنا تھا، ”کاش میرے پاس اس سوال کا جواب ہوتا کہ ان اہلکاروں نے خودکشی کیوں کی اور ہم مسلح افواج میں مزید خود کشیوں کو روک سکتے۔ لیکن ہمارے پاس اس کا جواب نہیں ہے۔ ہم شاید اس میں پھنس چکے ہیں، جسے کچھ لوگ نوجوانوں میں خودکشی کو قومی وبا کہتے ہیں۔‘‘ سال 2017ء میں خودکشی کرنے والے امریکی اہلکاروں کی تعداد 511 رہی تھی لیکن تمام تر پروگرواموں کے باوجود سال 2018ء میں یہ تعداد بڑھ کر 541 ہو گئی۔