دمشق 13 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ترکی نے شمال مشرقی شام کے سرحدی علاقے میں کردملیشیا کے خلاف کارروائی کے چوتھے دن بمباری تیز کردی۔ امریکی فوجی بھی ترک پوزیشنوں سے کی جانے والی کی گولہ باری کی زد میں آئے ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹر ز کے مطابق واشنگٹن نے انقرہ کو امریکی حمایت یافتہ کرد فورسز کے خلاف ہونے والی کارروائی روکنے پررضامند کر نے کے لیے کوششوں کو تیز کردیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انقرہ تعلقات کو ’بہت بڑا نقصان ‘پہنچا رہا ہے اور ا سے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔امریکی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ شام کے سرحدی علاقے عین ا لعرب (کوبانی) کے اطراف امریکی فوجیوں کو ترکی کے ٹھکانوں سے گولہ باری کا نشانہ بنایا گیا تاہم کوئی فوجی زخمی نہیں ہوا۔ پنٹگان نے واضح کیا کہ اس کارروائی کے بعد بھی امریکی فوجی علاقے میں موجود ہیں۔ یاد رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان نے شمالی شام میں کارروائی پر عالمی ردعمل کو مسترد کردیا ہے۔ ترک صدر کا کہنا ہے کہ ’ کارروائی نہیں رکے گا۔کوئی کیا کہتا ہے اس سے فرق نہیں پڑتا‘۔
