امریکی فوج میں خواجہ سراؤں کی بھرتی پر روک کو عدالت کی منظوری

   

واشنگٹن، 23 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی سپریم کورٹ نے خواجہ سراؤں کو فوج میں بھرتی ہونے سے روکنے والی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی پالیسی کو لاگو کرنے کی منظوری دے دی ہے ۔امریکہ کی عدالت عظمی نے ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کو 4-5 سے منظور کیا، اگرچہ نچلی عدالتوں میں اس پالیسی کو چیلنج کرنے والے معاملے جاری رہیں گے ۔بی بی سی نیوز کے مطابق، سپریم کورٹ کے چار ججوں نے ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کی مخالفت کی۔اس پالیسی کے تحت فوج میں خواجہ سراؤں کو شامل ہونے سے روکنے کا التزام ہے ۔ ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ خواجہ سراؤں کے فوج میں بھرتی ہونے سے اس کے اثرات اور صلاحیت پر بڑا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے ۔قابل ذکر ہے کہ سابق امریکی صدر براک اوباما کے دور میں خواجہ سراؤں کو فوج میں بھرتی کرنے کی پالیسی کو لاگو کی گئی تھی۔ اس پالیسی کے تحت نہ صرف خواجہ سرا فوج میں بھرتی ہو سکتے تھے ، بلکہ انہیں جنسی سرجری کے لئے بھی سرکاری مدد دینے کا انتظام کیا گیا تھا۔اس پالیسی کے تحت امریکی فوج کو یکم جولائی 2017 کو خواجہ سراؤں کی بھرتی شروع کرنی تھی ۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اس پالیسی کو یکم جنوری 2018 تک بڑھا دیا، لیکن بعد میں اس پالیسی کو مکمل طور ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔