امریکی پولیس فائرنگ میں جاں بحق محمد نظام الدین کی محبوب نگر میں نماز جنازہ و تدفین، ہزاروں افراد کی شرکت

   

محبوب نگر۔ 28؍ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)۔ مستقر محبوب نگر کے نوجوان محمد نظام الدین (فرزند محمد حسن الدین مؤظف مدرس) جو 3 ستمبر کو امریکہ میں پولیس فائرنگ میں جاں بحق ہوگئے تھے، آج بعد نماز ظہر ان کی نماز جنازہ اور تدفین عمل میں آئی۔ آج صبح تقریباً 5 بجے راجیو گاندھی ایرپورٹ پر ان کی نعش ان کے والد اور ارکان خاندان نے حاصل کرلی۔ تعجب کی یہ بات رہی کہ ان کے شہید ہونے کے تقریباً 2 ہفتوں تک ان کے فائرنگ میں جاں بحق ہونے کی اطلاع ان کے ارکان خاندان کو نہیں دی گئی۔ جیسے ہی یہ اطلاع مرحوم کے والدین کو ملی، ان کے والد نے نعش کو محبوب نگر لانے کا مطالبہ کیا جس کے ساتھ ہی نہ صرف محبوب نگر بلکہ ریاستی سطح کے قائدین نے بڑے پیمانے پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے ریاستی و مرکزی حکومتوں پر دباؤ بنانا شروع کیا۔ ان قائدین میں پیش پیش امجداللہ خاں خالد، مقامی ایم ایل اے سرینواس ریڈی، رکن پارلیمنٹ ڈی کے ارونا، اسدالدین اویسی ایم پی و دیگر قائدین کے علاوہ محبوب نگر کے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین شامل ہیں۔ مرحوم کی نعش کو ان کے مکان بی کے ریڈی کالونی جیسے ہی لایا گیا، وہاں سینکڑوں نوجوان، سیاسی و سماجی قائدین بے چینی سے منتظر تھے۔ سینکڑوں افراد نے نعش کا دیدار کیا اور ان کے ارکان خاندان کو پرسہ دیا۔ نماز جنازہ آج بعد نماز ظہر جامع مسجد محبوب نگر میں ادا کی گئی اور تدفین دائرہ سلمان فارسی میں عمل میں آئی۔ نماز جنازہ و تدفین میں ہزاروں کی تعداد میں اساتذہ برادری، سیاسی قائدین و کارکنان، نامور سماجی قائدین اور مختلف تنظیموں کے ذمہ داران شریک تھے۔