پیرول فیس 1,000 ڈالر مقرر۔ ہندوستانی شہریوں کیلئے بری خبر
واشنگٹن۔ 17 اکٹوبر (ایجنسیز) امریکی صدر ٹرمپ کی دوسری بار اقتدار میں آمد کے بعد امریکی ویزا قوانین مزید سخت ہوگئے ہیں جس کے نتیجے میں بھارتی شہریوں کو بھی بڑا جھٹکہ لگا ہے اور 2028 تک وہ امریکی ڈائیورسٹی ویزا (DV) لاٹری میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہوں گے۔ امریکی حکام کے مطابق یہ فیصلہ ان ممالک کیلئے کیا گیا ہے جہاں گزشتہ پانچ سال میں امریکی ہجرت کی شرح زیادہ رہی ہے اور ہر سال صرف وہ ممالک جن کے ہجرتی اعداد و شمار کم ہوں، تقریباً 50 ہزار افراد تک کی گنجائش کے ساتھ گریزین کارڈ لاٹری میں شامل ہوسکیں گے۔بھارت سے گزشتہ چند سالوں میں امریکی ہجرت کے اعداد و شمار میں تیزی آئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ بھارتی شہری اس لاٹری میں حصہ لینے کی اہلیت سے باہر ہوگئے ہیں، اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں 93,450 بھارتی شہری، 2022 میں 1,27,010 اور 2023 میں 78,070 بھارتی شہری امریکہ آئے جو دیگر ممالک کے ہجرتی اعداد سے کہیں زیادہ ہیں،اسی بنیاد پر امریکی حکام نے فیصلہ کیا کہ 2028 تک بھارت کے شہری ڈائیورسٹی ویزا لاٹری کیلئے اہل نہیں ہوں گے، اس کے علاوہ 2026 تک دیگر ممالک جیسے چین، جنوبی کوریا، کینیڈا اور پاکستان بھی اس لاٹری کیلئے اہل نہیں ہوں گے۔امریکی شہریّت اور امیگریشن سروس (USCIS) نے حال ہی میں پیرول فیس میں اضافہ کا اعلان کرتے ہوئے کچھ ہجرتی درخواست دہندگان کیلئے فیس 1,000 ڈالر مقرر کردی ہے، پیرول ایک عارضی اجازت ہے جو غیر ملکی شہریوں کو ویزا یا دیگر رسمی اجازت ناموں کے بغیر امریکہ میں داخلے یا قیام کی اجازت دیتی ہے، اب یہ فیس “بگ بیوٹی فل بل’’ کے تحت لازمی ہوگئی ہے،جس میں ابتدائی پیرول، ری-پیرول، پیرول اِن پلیس یا DHS کی تحویل سے پیرول شامل ہیں اور یہ فیس دیگر امیگریشن یا بایومیٹرک فیسوں کے علاوہ ادا کی جائے گی، صرف مقررہ وقت میں فیس جمع کروانے پر ہی پیرول کی اجازت ملے گی، اس نئی ہدایات سے پہلے ہی ہجرت کے مسائل کا سامنا کرنے والے بھارتی شہریوں کیلئے یہ مزید بڑا جھٹکہ ہے۔