امریکی یونیورسٹیز میں تعلیم کے خواہاں طلبہ متفکر

   

قونصل خانہ کی سرگرمیاں عدم بحال ، بحالی پر طلبہ سے ٹیکہ اندازی کی دریافت
حیدرآباد۔ امریکی قونصل خانہ کی سرگرمیوں کو بحال نہ کئے جانے کے سبب طلبہ جو اپنے داخلوں کے بعد ویزاکے حصول کے لئے انٹرویو کے وقت کے منتظر ہیں انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور کئی طلبہ جو کہ امریکی جامعات میں داخلہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوچکے ہیں وہ قونصل خانہ کی سرگرمیوں کے بحال ہونے کے منتظر ہیں۔سال گذشتہ دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کے بعد امریکہ نے دنیا بھر میں اپنے سفارتخانوں میں سرگرمیوں کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن سال گذشتہ کے اواخر میں قونصل خانوں کی سرگرمیوں میں بتدریج کشادگی عمل میں لائی جارہی تھی لیکن جاریہ سال مارچ کے دوران اچانک کورونا وائرس کی دوسری لہر کے سبب امریکہ نے اپنے ہندوستانی سفارتحانہ اور قونصل خانو ںمیں سرگرمیوں کو بند کرنے کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ ہندوستانی مسافرین کے امریکہ میں داخلہ پر بھی پابندی عائد کردی ہے جس کی وجہ سے ویزا حاصل کرنے کے باوجود روانگی کے منتظر طلبہ کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔امریکی قونصل خانہ کے ذرائع کے مطابق شہر حیدرآباد ہی نہیں بلکہ ملک بھر کے قونصل خانوں میں عملہ کی مکمل طور پر ٹیکہ اندازی کی جاچکی ہے اور امریکی سفارتی عہدیدار جلد ہی قونصل خانوں کی کشادگی کی توقع کر رہے ہیں۔بتایاجاتا ہے کہ امریکی قونصل خانوں کی کشادگی کے بعد بھی کورونا وائرس کے اصولوں پر سختی کے ساتھ عمل کیا جائے گا اور امکان ہے کہ امریکی ویزا کے درخواست گذار جو انٹرویو کے لئے وقت حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں ان سے ٹیکہ اندازی کی تفصیلات بھی حاصل کی جائیں گی اور ان درخواست گذارو ں کو ہی انٹرویو کیلئے قونصل خانہ میں داخلہ کی اجازت کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے جن کی ٹیکہ اندازی ہوچکی ہے۔ذرائع کے مطابق اس فیصلہ کا اختیار امریکی حکام کو ہے اور وہ اپنے سفارتخانوں اور قونصل خانوں میں خدمات انجام دینے والے عملہ کے تحفظ کیلئے یہ اقدام کریں گے۔