’امیت شاہ نے انتہائی یکسوئی سے ہماری ہر بات سماعت کی‘

   

علمائے دین کے وفد کی وزیر داخلہ سے ملاقات، رام نومی تشدد، یکساں سیول کوڈ اور ہم جنس پرستوں کی شادی پر بھی بات چیت

نئی دہلی : مسلم علمائے دین کے ایک وفد نے آج مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کی جس کی قیادت صدر جمعیۃ العلمائے ہند مولانا محمود مدنی ، سکریٹری نیاز فاروقی اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ارکان کمال فاروقی اور پروفیسر اخترالواسع نے کی ۔ انہوں نے ملاقات کے دوران حالیہ دنوں رام نومی جلوس کے موقع پر نفرت انگیز تقاریر اور فرقہ وارانہ تشدد کے بارے میں وزیر داخلہ سے بات کی ۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے نیاز فاروقی نے کہا کہ وفد نے اس وقت ملک کو درپیش 14 چیلنجز کو اٹھایا جن میں بہار ، مغربی بنگال اور مہاراشٹرا میں حالیہ دنوں ہوئے تشدد کے واقعات کو موضوع بحث بنایا گیا۔ نیاز فاروقی نے مزید کہا اکہ امیت شاہ نے ان کی باتیں بغور سماعت کیں۔ وہ آج ایک بالکل الگ سے امیت شاہ نظر آئے۔ انہوں نے پوری باتیں تفصیل سے سنیں اور کہیں بھی دخل اندازی نہیں کی ۔ یاد رہے کہ غیر بی جے پی ریاستوں میں فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑھا تھا جبکہ بی جے پی کا موقف ہے کہ رام نومی کے جلوس پر کچھ شرپسندوں نے سنگ باری کی تھی ۔ دوسری طرف اپوزیشن جماعتیں فرقہ وارانہ تشدد کیلئے بی جے پی کو مورد الزام ٹھہرا رہی ہیں۔ فاروقی نے کہا کہ امیت شاہ سے ملاقات کے دوران نالندہ کے ایک مدرسہ کا بھی تذکرہ کیا گیا جسے نذر آتش کردیا گیا تھا ۔ جنید اور ناصر کے قتل کا بھی امیت شاہ کے سامنے تذکرہ کیا گیا اور ان سے کہا گیا کہ بی جے پی قائدین پورے ملک میں نفرت انگیز تقاریر کرتے ہوئے ملک کی فضاء کو مکدر کر رہے ہیں جس پر امیت شاہ نے کہا کہ ہر فرقہ میں اچھے اور برے لوگ ہوتے ہیں مگر سب کو ایک ہی نظر سے نہیں دیکھنا چاہئے ۔ جس پر فاروقی نے کہا کہ امیت شاہ کی خاموشی نے مسلمانوں کو بے چین کر رکھا ہے جس پر امیت شاہ نے وعدہ کیا کہ وہ اس معاملہ پر متعلقہ افرسان سے بات چیت کریں گے ۔ نیاز فاروقی نے کہا کہ ہم نے کبھی کسی بھی سیاسی لیڈر کو نشانہ نہیں بنایا۔ ہمارا مقصد تو باہمی تعاون کے ذریعہ ملک کے ماحول میں خوشگوار تبدیلی لانا ہے۔ نیاز فاروقی نے بتایا کہ ہم جنس پرتوں کی شادی اور یکساں سیول کوڈ کے موضوع پر بھی بات چیت ہوئی لیکن امیت شاہ نے ان پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ جب علمائے دین سے امیت شاہ سے ملاقات کے بعد پوچھا گیا کہ ملاقات کیسی رہی تو سب نے کہا کہ امیت شاہ سے ملاقات ’’برف پگھلنے ‘‘ کے مترادف کہی جاسکتی ہے ۔ ہم نے اپنی جانب سے ایک قدم ضرور اٹھایا ہے ۔ ہم حکومت کی جانب سے کوئی بیان نہیں دے رہے ہیں ۔
معلوم ہوا ہے کہ سراغ رساں ایجنسیوں کی حالیہ جائزہ میٹنگ کے بعد مرکزی وزارت داخلہ نے الطاف بخاری کو زیڈ پلیس سیکورٹی فراہم کرنے کے احکامات صادر کئے ۔
ذرائع کے مطابق بدھ کے روز الطاف بخاری کی رہائش گاہ واقع سری نگر اور جموں میں پیرا ملٹری فورسز کی اضافی نفری کو بھی تعینات کیا گیا ۔