مجوزہ مجالس مقامی انتخابات
حکومت تلنگانہ کا غور ۔ جلد ہی قانون میں ترمیم کا امکان
حیدرآباد۔24جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ میں ادارۂ جات مقامی کے انتخابات میں حصہ لینے دو بچوں کی شرط ختم کردی جائے گی! حکومت سے توقع ہے کہ پنچایت راج انتخابات کے قوانین میں ترمیم کے ذریعہ امیدوار وں پر عائد 2 سے زائد بچوں کی پابندی کو برخواست کردیا جائے گا۔چیف منسٹر ریونت ریڈی نے دہلی میں پریس کانفرنس کے دوران اشارہ دیا ہے ۔ پڑوسی آندھراپردیش نے ادارہ جات مقامی اور بلدی انتخابات میں 2 سے زائد بچوں کی شرط کو ختم کرکے ایسے امیدوار جن کے 2 سے زائد بچے ہیں ان کے انتخابات میں حصہ لینے کی راہ ہموار کی ہے ۔ تلنگانہ میں مجوزہ ادارہ جات مقامی کے انتخابات سے قبل تلنگانہ پنچایت راج ایکٹ 2018 میں ترمیم کی منصوبہ بندی ہے ۔ ذرائع کے مطابق 1994میں متحدہ آندھرا پردیش میں منظور قانون کے تحت دو سے زائد بچے رکھنے والوں پر ادارہ جات مقامی اور بلدی انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی تھی ۔چیف منسٹر آندھراپردیش چندرا بابو نائیڈو نے جنوبی ہند کی ریاستوں میں شرح پیدائش میں والی کمی کو دیکھتے ہوئے اسے مسئلہ قرار دیا تھا اور اس کے بعد حکومت آندھراپردیش نے دو سے زائد بچے رکھنے والوں پر عائد انتخابات میں حصہ لینے کی پابندی کو برخواست کرنے قانون میں ترمیم کرکے پابندی کو برخواست کردیا تھا لیکن حکومت تلنگانہ نے متحدہ آندھراپردیش میں منظور اس قانون میں ترمیم پر کوئی فیصلہ نہیں کیاتھا لیکن اب جبکہ ادارہ جات مقامی کے انتخابات کیلئے سرگرمیاں تیز ہونے لگی ہیں تو حکومت تلنگانہ سے بھی اس میں ترمیم کے ذریعہ 2 سے زائد بچوں کی پابندی کی برخواستگی پر غور کیا جانے لگا ہے ۔ کہا جا رہاہے کہ جلد حکومت سے اس قانون میں ترمیم کے متعلق اعلامیہ کی اجرائی عمل میں آئیگی۔3