تاریخ میں توسیع کیلئے چیف منسٹر سے اقدامات کی اپیل، جمعیۃ العلماء آندھرا پردیش کے مجلس عاملہ کا اجلاس، مختلف امور پر غور و خوض
کرنول ۔ 18 نومبر (ذریعہ میل) صدر جمعیۃ العلماء آندھرا پردیش مولانا ڈاکٹر قاضی عبدالماجد نظامی کی صدارت میں جمعیۃ العلماء کے صوبائی اجلاس عاملہ نے تمام مساجد، مدارس، قبرستانوں، درگاہوں و دیگر اوقافی جائیدادوں کے ذمہ داران سے اپیل کی ہے وہ اپنی وقف املاک کو (UMEED) پورٹل پر 5 ڈسمبر 2025 سے قبل لازمی طور پر اندراج کرالیں تاکہ بعد میں قانونی اور انتظامی پیچیدگیوں سے بچ سکیں۔ دارالعلوم جامعہ محمودیہ، کالا تالاب، گنٹور میں 11 نومبر کو صوبائی جمعیۃ العلماء آندھرا پردیش کی مجلس عاملہ کا پہلا اجلاس منعقد ہوا، قاضی محمد عبدالسمیع اسعد (رکن عاملہ) کی قرأت کلام پاک اور مولانا منصور بیگ رشادی (صوبائی سکریٹری) کی نعت شریف سے اجلاس کا آغاز ہوا۔ صوبائی جنرل سکریٹری مفتی عبدالباسط قاسمی نے اپنے افتتاحی کلمات ادا کئے۔ نائب صدر مفتی رحیم اللہ خان قاسمی (کڑپہ) نے آندھرا پردیش کے پہلے صوبائی انتخاب کی رپورٹ پیش کی۔ مولانا ڈاکٹر قاضی عبدالماجد نظامی نے دو روزہ مرکزی ششماہی مشورہ منعقدہ انجار گجرات کے اہم فیصلوں اور تجاویز پر روشنی ڈالی۔ اس کے بعد آندھرا پردیش کی تمام اکائیوں کے لئے سالانہ کیلنڈر 2025-26 کو تفصیلاً پیش کیا جس کو اراکین مجلس عاملہ نے ہاتھ اٹھاکر منظوری دے دی۔ ایجنڈہ کے مطابق اپنی قیمتی آراء کو پیش کرنے میں نائب صدور مولانا حسین احمد مفتاحی (چتور)، مولانا سید محمد رفیع قاسمی (اونگول)، صوبائی خازن مفتی اسماعیل قاسمی (ڈون)، صوبائی نظماء حضرات : حافظ سید آصف (اونگول)، مولانا محمد سلیم قاسمی (رائچوٹی)، حافظ عبدالقادر (گنٹور)، صوبائی اراکین عاملہ : مولانا مختار احمد باقوی (ستیہ سائی)، مولانا مشتاق احمد باقوی (اننت پور)، مولانا آصف قاسمی (نندیال) نے سرگرم حصہ لیا۔ مجلس عاملہ نے تفصیلی غور و خوض کے بعد اہم فیصلے اور تجاویز منظور کئے جن میں سے چند درجہ ذیل ہیں: جو درج ذیل ہیں ء اوقافی جائیدادوں کے ذمہ داران سے رابطہ کرکے جلد از جلد امید پورٹل پر ڈسٹرکٹ وقف انسپکٹرس کے تعاون سے اندراج کی مہم تمام اضلاع میں چلانا، نیز امید پورٹل میں وقف املاک کے اندراج کے لئے تاریخ کی توسیع کے سلسلہ میں مرکزی حکومت پر اپنا اثر و رسوخ ڈالنے کے لئے چیف منسٹر (اے، پی) سے اپیل کرنے پر زور دیا گیا۔ اسی طرح یہ بات طے کی گئی کہ جمعیۃ العلماء آندھرا پردیش کا صوبائی دفتر کرنول میں ہوگا، مولانا منصور بیگ رشادی صوبائی آفس سکریٹری ہوں گے اور صوبائی جنرل سکریٹری کا دفتر گنٹور میں ہوگا۔ حافظ سید آصف (اونگول) صوبائی ناظم تنظیم ہوں گے، مولانا رشید احمد قاسمی ناظم دینی تعلیمی بورڈ اور حافظ عبدالقادر (گنٹور) ناظم مالیات اور مولانا محمد سلیم قاسمی ناظم اصلاح معاشرہ ہوں گے۔ مجلس عاملہ کے اراکین بشمول صوبائی صدر، جنرل سکریٹری، نائب صدور و نظماء ریاست کے تمام اضلاع کا دورہ کریں گے، پہلا دورہ 6 ڈسمبر سے 11 ڈسمبر 2025 تک نندیال سے شروع ہوکر گنٹور پر ختم ہوگا۔ تقریباً 1200 کیلو میٹر کی مسافت طے ہوگی۔ ہر ضلع میں مکاتب نسوان، بالغان و اطفال کے قیام و استحکام و دیگر تعمیری پروگرام کو روبہ عمل لانے میں معاونت کی جائے گی۔ صوبائی سہ ماہی اجلاس 8 جنوری 2026 کو ساحلی ضلع ؍ یا اونگول میں ہوگا۔ مدعوئین خصوصی برائے صوبائی مجلس عاملہ میں مفتی اشرف رشیدی، صدر ضلع پلناڈو، مفتی عبداللہ قاسمی، صدر ضلع باپٹلہ، مفتی محمد نعیم قاسمی صدر ضلع تروپتی، حافظ نور الحق صدر ضلع ایلور کے اسماء گرامی کو منظوری دی گئی، آئندہ کے مجلس عاملہ میں بقیہ مدعوئین خصوصی کا انتخاب کیا جائے گا۔ جمعیۃ العلماء آندھرا پردیش کی مجلس عاملہ کا آئندہ اجلاس 9 شعبان 1447ھ 28 جنوری 2026 ء بروز چہارشنبہ چتور میں ہوگا۔ عہدیداران صوبائی جمعیۃ العلماء آندھرا پردیش نے مولانا حافظ پیر شبیر ؒ سابق صوبائی صدر آندھرا و تلنگانہ کے مختلف محاسن کا پر اثر انداز میں تذکرہ کیا، صدر اجلاس نے مرحوم کے لئے اور پوری ملت اسلامیہ کے لئے دعا فرمائی، دعا کے بعد مجلس اختتام پذیر ہوئی۔