غریبوں کی مدد کے اعلان پر وزیر اعظم کو تشویش لاحق ۔ راہول گاندھی کا اترکھنڈ میں انتخابی جلسوں سے خطاب
سرینگر ( اترکھنڈ ) 6 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس صدر راہول گاندھی نے آج کہا کہ بی جے پی کو ان کی جانب سے معلنہ اقل ترین آمدنی اسکیم کے قابل عمل ہونے پر کوئی سوال نہیں کرنا چاہئے جب نریندر مودی حکومت کو نیرو مودی اور میہول چوکسی جیسے تاجروں کو پیسے دینے میں کوئی اعتراض نہیں ہوا ہے ۔ اترکھنڈ میں ہردوار ‘ المورا اور سرینگر میں پارٹی امیدواروں کے انتخابی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ مودی نے جب آپ ( عوام ) کی جیبوں سے پیسے نکالے اور نیرو مودی ‘ میہول چوکسی اور انیل امبانی جیسے تاجروں کو سونپ دئے تو انہوں نے ایک لمحہ بھی نہیں سوچا ۔ اب جب یہی رقم ملک کے غریب ترین خاندانوں کو ان کی مدد کیلے دینے کی بات کی جا رہی ہے تو وہ یہ سوال کر رہے ہیں کہ یہ رقم آئے گی کہاں سے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ اس اسکیم کے تعلق سے وہ معاشی ماہرین سے تبادلہ خیال کرچکے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ملک کی معیشت کو کوئی نقصان پہونچائے بغیر اس اسکیم پر عمل آوری کو یقینی بنایا جاسکتا ہے ۔ راہول گاندھی نے یہ دعوی کیا کہ اقل ترین آمدنی اسکیم غریبوں کیلئے ہے جس کا کانگریس پارٹی کے انتخابی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم در اصل معیشت پر بوجھ ڈالے بغیر غریبی کو ختم کرنے والی سرجیکل اسٹرائیک ہے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ اس اسکیم کو پارٹی کے انتخابی منشور میں شامل کرنے سے قبل انہوں نے اپنے معاشی ماہرین جیسے پی چدمبرم اور ڈاکٹر منموہن سنگھ سے مشاورت کی ہے کہ ملک کے غریب خاندانوں کو معیشت پر بوجھ ڈالے بغیر کس طرح سے رقم فراہم کی جاسکتی ہے ۔
ان ماہرین نے سالانہ 72,000 روپئے کی رقم کا تعین کیا ہے ۔ یہ رقم ملک کے 20 فیصد غریب ترین خاندانوں کے بینک اکاونٹس میں ہر سال جمع کروائی جائے گی ۔ راہول نے ادعا کیا کہ اس طرح سے پانچ سال میں ہر سال غریب خاندانوں کو یہ رقم فراہم کی جائیگی اور جملہ 3.6 لاکھ کروڑ روپئے کا خرچ ہوگا ۔ انہوں نے مودی پر اپنے وعدوں سے انحراف کرتے ہوئے نوجوانوں اور کسانوں کی امیدوں کو ختم کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ہر شہری کے اکاون میں 15 لاکھ روپئے جمع کروانے کے وعدے سے مودی مکر گئے ہیں۔ انہوں نے کسانوں سے کئے گئے وعدے کے مطابق قرضہ جات معاف نہیں کئے ۔ نہ ہی نوجوانوں کو سالانہ دو کروڑ روزگار فراہم کئے گئے ۔ راہول نے سوال کیا کہمودی ان وعدوں اور نعروں پر اپنے انتخابی جلسوں میں کیوں کوئی تبصرہ نہیں کرتے ؟ ۔ جی ایس ٹی کو گبر سنگھ ٹیکس قرار دیتے ہوئے راہول گاندھی نے ادعا کیا کہ اس ٹیکس کے ذریعہ ملک میں چھوٹے اور اوسط درجہ کے کاروبار کو تباہ کردیا گیا حالانکہ انہیں کاروبار سے روزگار کے مواقع فراہم کئے جاتے تھے ۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ اگر کانگریس کو اقتدار حاصل ہوجائے تو ملک میں ایک ہی طرح کا ٹیکس لاگو کیا جائیگا ۔ انہں نے کہا کہ کانگریس منشور میں واضح کیا جاچکا ہے کہ بینکوں کے قرض ادا نہ کرنے پر کسانوں کو جیل نہیں بھیجا جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیرو مودی اور میہول چوکسی کو جیل نہیں بھیجا جاتا تو پھر کسانوں کو کس طرح جیل بھیجا جاسکتا ہے ؟۔