واشنگٹن، 28اکتوبر (یواین آئی) امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ای کامرس اور ٹیکنالوجی کی بین الاقوامی کمپنی امیزون نے مصنوعی ذہانت(اے آئی) میں تیزی سے بڑھتی سرمایہ کاری کے باعث بڑے پیمانے پر افرادی قوت میں کمی کا فیصلہ کیا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق منگل سے شروع ہونے والے مرحلہ وار اقدام میں تقریباً 30 ہزار دفتری ملازمین کی چھٹنی کا فیصلہ کیا جائے گا، جو کمپنی کے کل 3 لاکھ 50 ہزار دفتری عملے کا لگ بھگ 10 فیصد بنتے ہیں۔ تاہم ذرائع کے مطابق امیزون کے گوداموں اور تقسیم کے مراکز پر کام کرنے والے عملے پر اس فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا۔ ای کامرس اور ٹیکنالوجی کی بین الاقوامی کمپنی امیزون نے مصنوعی ذہانت میں تیز رفتار سرمایہ کاری کے باعث ہزاروں دفتری کارکنان کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ متعدد خبر رساں اداروں نے اطلاع دی ہے کہ منگل سے شروع ہونے والے بیلٹ سخت اقدام سے تقریباً 30,000 ملازمتیں ختم ہو جائیں گی۔ یہ کٹوتی امیزون کی اندازاً 350,000 دفتری ملازمتوں میں سے تقریباً 10 فیصد کی نمائندگی کرتی ہے لیکن اطلاع ہے کہ اس سے تقسیم اور گودام کی افرادی قوت متأثر نہیں ہو گی جو کمپنی کے 1.5 ملین سے زائد ملازمین کی اکثریت پر مشتمل ہے ۔ سیئٹل میں مقیم امیزون نے طے شدہ کٹوتیوں کے بارے میں اے ایف پی کے سوالات کا جواب نہیں دیا جن کی اطلاع وال اسٹریٹ جرنل، نیویارک ٹائمز اور دیگر خبری اداروں نے گمنام ذرائع کے حوالے سے دی۔ جیسا کہ اخراجات میں کٹوتی کے اقدام کی بابت خبریں پھیلیں تو باضابطہ تجارتی دن کے اختتام پر امیزون کے حصص قدرے بہتر قیمت پر رہے ۔ امیزون کے چیف ایگزیکٹو اینڈی جیسی نے کام کی جگہ کے امور کو ہموار کرنے کیلئے اے آئی کی صلاحیت تعریف کی ہے جس میں آن لائن صارفین سے منسلک ہونے سے لے کر دفاتر کو زیادہ مؤثر بنانے تک کئی عوامل شامل ہیں۔ جیسی نے امیزون کی آخری سہ ماہی کی آمدن کے دوران کہا کہ ہمارا یقین کہ اے آئی سے ہر صارف کا تجربہ بدل جائے گا، سامنے آنے لگا ہے۔امیزون اگلی آمدنی جمعرات کو رپورٹ کرے گا اور ان دیوقامت ٹیک کمپنیوں میں شامل ہے جو اے آئی میں بڑی سرمایہ کاری کا میرٹ ظاہر کرنے کیلئے دباؤ میں ہیں۔ امیزون ویب سروسز کلاؤڈ کمپیوٹنگ یونٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ای مارکیٹر کے بنیادی تجزیہ کار سکائی کیناویس نے کہا کہ اے ڈبلیو ایس اپنی وسیع اے آئی سرمایہ کاری کی روشنی میں دونوں ہی شعبوں یعنی آمدنی میں تیزی اور آپریٹنگ مارجن میں بہتری کیلئے دباؤ میں رہے گا۔
اے ڈبلیو ایس کی حالیہ بندش کے بارے میں تفصیلات کیلئے بھی امیزون پر دباؤ ڈالا جائے گا۔امیزون کے اہم کلاؤڈ نیٹ ورک میں بندش کے باعث سٹریمنگ پلیٹ فارمز سے لے کر پیغام رسانی اور بینکاری خدمات تک مقبول انٹرنیٹ سروسز گذشتہ ہفتے گھنٹوں آف لائن تھیں جس سے واضح ہو جاتا ہے کہ انٹرنیٹ کی زندگی کس حد تک اس بڑی کمپنی پر انحصار کرتی ہے ۔
اس خلل سے سٹریمنگ پلیٹ فارمز بشمول امیزون کی پرائم ویڈیو سروس اور ڈزنی نیز پرپلیکسٹی اے آئی، فورٹنائٹ گیم، ایئر بی این بی، اسنیپ چیٹ اور ڈوؤلنگو متأثر ہوئے ۔