امیٹھی اور کیرالا سے راہول گاندھی کی کامیابی یقینی

   

کانگریس کا انتخابی منشور عوام کی ضرورتوں کے مطابق، آر سی کنتیا کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 3۔ اپریل (سیاست نیوز) جنرل سکریٹری اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ آر سی کنتیا نے کہا کہ راہول گاندھی کی امیٹھی اور کیرالا کے وائیناڈ لوک سبھا حلقوں سے کامیابی یقینی ہے۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے آر سی کنتیا نے دو حلقوں سے راہول گاندھی کے مقابلہ پر بی جے پی کی تنقیدوں کو مسترد کردیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے دو حلقوں سے مقابلہ کو کس طرح جائز قرار دیا جارہا ہے ۔ راہول گاندھی کے مقابلہ کرنے سے بی جے پی خوفزدہ کیوں ہے ؟ کنتیا نے بتایا کہ انہوں نے راہول گاندھی سے درخواست کی تھی کہ تلنگانہ سے مقابلہ کریں لیکن راہول گاندھی نے کیرالا سے مقابلہ کو ترجیح دی۔ کانگریس کے انتخابی منشور کو عوامی منشور قرار دیتے ہوئے کنتیا نے کہا کہ غریبوں کیلئے اقل ترین آمدنی ضمانت اسکیم نیائے سے بی جے پی خوفزدہ ہے، اسے یقین ہوچکا ہے کہ کانگریس کا انتخابی منشور عوام کیلئے پسندیدگی کا سبب بنے گا اور کانگریس کی کامیابی یقینی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں اس طرح کا منفرد انتخابی منشور تیار نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کیلئے آمدنی اسکیم راہول گاندھی کے اس عہد کا اظہار کرتی ہے کہ وہ ملک میں غربت کے خاتمہ کے خواہاں ہیں۔ غربت کے خاتمہ میں نیائے اسکیم اہم رول ادا کرے گی ۔ ہر غریب شخص کے کھاتے میں ماہانہ 6,000 روپئے جمع کئے جائیں گے۔ آر سی کنتیا نے تلنگانہ میں تمام 17 نشستوں پر کانگریس کی کامیابی کا دعویٰ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے بعد عوام کو یقین ہوچکا ہے کہ قومی سطح پر صرف کانگریس پارٹی ہی سیکولرازم اور دستور کا تحفظ کرسکتی ہے ۔ انہوں نے 16 لوک سبھا نشستوں کے ساتھ قومی سیاست میں اہم رول ادا کرنے کے ٹی آر ایس کے دعوے کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ کنتیا نے کہا کہ گزشتہ میعاد میں ٹی آر ایس کے پاس 16 ارکان پارلیمنٹ تھے لیکن تلنگانہ کیلئے مرکز سے کیا حاصل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے انتخابی منشور میں بیروزگاری کے خاتمہ ، غریبوں کو مکانات کی فراہمی ، بہتر طبی سہولتوں اور تعلیمی سہولتوں کو ترجیح دی گئی ہے۔ کانگریس نے 22 لاکھ مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کا وعدہ کیا ہے۔ زرعی شعبہ کی بھلائی اور کسانوں کے تحفظ کے علاوہ پسماندہ طبقات کی ترقی کا انتخابی منشور میں احاطہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے بہتر طبی سہولتوں کو عوام کا حق قرار دینے کیلئے قانون سازی کی تجویز رکھی ہے ۔ کانگریس پارٹی تمام دستوری اداروں کا تحفظ کرے گی جن میں گزشتہ پانچ برسوں کے دوران مودی حکومت نے مداخلت کرتے ہوئے کارکردگی کو متاثر کردیا تھا۔ کنتیا نے کہا کہ کانگریس جو بھی وعدے کرتی ہے ، اس پر عمل کر دکھاتی ہے۔ راجستھان ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں کسانوں سے جو وعدے کئے گئے تھے، ان پر عمل آوری مکمل ہوچکی ہے۔ آر سی کنتیا نے مرکز کی بی جے پی اور تلنگانہ کی ٹی آر ایس حکومتوں پر انتخابی وعدوں پر عمل آوری میں ناکامی کا الزام عائد کیا ۔