امیٹھی سے راہول کا پرچہ نامزدگی داخل، فیملی موجود رہی

,

   

رافیل کیس کے ’ افشاء دستاویز ‘ پر حکومت کا ادعا مسترد ہونے پر اظہار مسرت

امیٹھی ( یو پی ) ۔ 10 ۔ اپریل : (سیاست ڈاٹ کام ) : راہول گاندھی نے اپنی بہن پرینکا گاندھی کے ساتھ امیٹھی لوک سبھا سیٹ کے لیے مقامی کلکٹریٹ میں اپنے پرچہ نامزدگی داخل کئے ۔ ان کے ساتھ رابرٹ ورڈرا اور ان کے دو بچے بھی تھے ۔ کانگریس کے ایک رہنماء نے بتایا کہ ان کی موجودگی کا مقصد یہ تھا کہ یہ پیغام دیا جائے کہ تمام گاندھی نہرو خاندان کانگریس کے گڑھ امیٹھی کو کس قدر زیادہ اہمیت دیتا ہے ۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے راہول نے وزیراعظم مودی کو چیلنج کیا کہ وہ رافیل اور نوٹ بندی کے مسئلہ پر ان سے کھلی بحث کریں ۔ سپریم کورٹ کے رافیل معاملے میں چہارشنبہ کے حکم سے حوصلہ پاکر راہول نے کہا کہ ’ وہ رافیل ، بدعنوانی اور نوٹ بندی کے موضوعات پر بحث کے لیے تیار رہیں ‘ ۔ مرکز کی سپریم کورٹ میں چہارشنبہ کو ہزیمت ہوگئی جب عدالت اعظمیٰ نے جن دستاویز کا افشاء ہوگیا تھا بعض درخواست گزاروں کی جانب سے فیصلہ کے دوران انہیں اعتماد میں لینے کی درخواست کو عدالت نے قبول کرلیا اور ان پر حکومت کی مراعات کے ادعا کو اس نے مسترد کردیا ۔ امیٹھی سے تین بار انتخابات جیتنے والے راہول گاندھی کا مقابلہ مرکزی وزیر اور بی جے پی کی امیدوار سمرتی ایرانی سے ہے ۔ یہ مقابلہ ان دونوں کے درمیان بالکل راست ہے کیوں کہ اترپردیش کے ایس پی ، بی ایس پی اور آر ایل ڈی اتحاد نے اس سیٹ پر اپنا کوئی امیدوار کھڑا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس بار راہول گاندھی ویاناڈ ( کیرالا ) کی سیٹ سے بھی لوک سبھا انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں ۔ انہوں نے 4 اپریل کو یہاں سے بھی اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے ۔ راہول گاندھی جو کانگریس کے جنرل سکریٹری جیوتی رادیتا سندھیا کے ہمراہ تھے انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس سے قبل وزیراعظم نے ایک انٹرویو دیا تھا اور اخبار نویسیوں سے کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے انہیں ’ پروانہ صفائی ‘ (کلین چٹ ) دے دی ہے وغیرہ وغیرہ ۔ اور اب سپریم کورٹ نے یہ بات صاف کردی کہ چوکیدار نے چوری کی ہے ۔ عدالت نے اعتراف کیا ہے کہ رافیل معاملے میں بدعنوانی ہوئی ہے میں کئی ماہ سے یہی کہہ رہا تھا ۔ اگر تحقیقات انجام دی جائیں گی تو دو نام نمودار ہوں گے ایک نام نریندر مودی کا ہوگا اور دوسرا نام انیل امبانی کا ۔۔

مودی مضطرب‘ جیل جانے کا خوف، راہول کا دعویٰ
رائے گنج (مغربی بنگال) ، 10 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج بی جے پی اور برسراقتدار ٹی ایم سی دونوں کو کسان قرضے معاف کرنے میں ناکامی پر ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی خوف میں جی رہے ہیں کیونکہ اگر رافیل اسکام کی تحقیقات ہوتی ہے تو ان کو جیل جانا پڑسکتا ہے۔ انھوں نے بی جے پی کے خلاف لڑائی سے کانگریس کے قاصر ہونے کی وجہ سے زعفرانی پارٹی کے عروج سے متعلق تبصرے پر ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی پر بھی نکتہ چینی کی۔ راہول نے کہا کہ کانگریس ہی ملک بھر میں بی جے پی کے خلاف لڑرہی ہے اور ٹی ایم سی جیسا نہیں کیا جو ماضی میں این ڈی اے کا حصہ تھی۔ کانگریس نے کبھی بی جے پی کا ساتھ نہیں دیا ہے۔ راہول نے کہا کہ جس طرح نریندر مودی نے اپنے وعدے پورے نہیں کئے، اسی طرح ممتا بنرجی نے کسانوں کے قرضے معاف نہیں کئے ہیں۔ مودی کے خلاف ’’چوکیدار چور ہے‘ طنزیہ نعرے کا اعادہ کرتے ہوئے صدر کانگریس نے کہا کہ مودی کے چہرے کے تاثرات بدل چکے ہیں کیونکہ وہ رافیل اسکام کی تحقیقات ہونے پر جیل جانے کے خوف سے دوچار ہیں۔ کانگریس برسراقتدار آنے پر رافیل اسکام کی تحقیقات کرائی جائے گی اور تمام خاطیوں بشمول مودی کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جائے گا۔ افشاء شدہ دستاویزات سے متعلق آج کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا تذکرہ کرتے ہوئے راہول نے کہا کہ مودی ساری قوم کے روبرو بے نقاب ہوچکے ہیں۔ راہول نے مودی پر مزید تنقید میں کہا کہ وہ دو نوعیت کے ہندوستان بنانے کی کوشش کررہے ہیں: ایک اپنے دوستوں جیسے نیروو مودی، انیل امبانی کیلئے اور دیگر غریب کسانوں کیلئے۔