اناو ریپ معاملہ:دہلی کے تیس ہزاری کورٹ نے سنایا موت کا فیصلہ

   

نئی دہلی :دہلی کی ایک عدالت نے بدھ کو بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کو تین سال قبل اترپردیش کے ضلع انناؤ میں عصمت دری کرنے والی لڑکی کے والد کی مبینہ طور پر حتمی موت سے متعلق ایک معاملے میں مجرم قرار دے دیا۔

سینگر سمیت 10 افراد کے خلاف حراست میں ہونے والے موت کیس میں الزامات عائد کیے گئے تھے۔ عدالت نے فیصلے کے لئے 4 مارچ کی مہلت دی تھی۔ عصمت دری کا شکار بچی کے والد 9 اپریل 2018 کو انناؤ میں زیر حراست انتقال کرگئے تھے۔ کنبہ نے الزام لگایا تھا کہ سینگر نے اسے قتل کیا تھا۔

عدالت نے بچی کے ساتھ عصمت دری کرنے کے معاملے میں بھی سزا سنائی تھی۔

اس معاملے کی تفتیش سی بی آئی نے سپریم کورٹ کی ہدایت پر کی۔ دہلی کے تیس ہزارہ کورٹ میں اس معاملے کی سماعت ہوئی۔

53 سالہ مجرم کلدیپ سنگھ سینگر کو 20 دسمبر 2019 کو اجتماعی عصمت دری کے معاملے میں دہلی کی ایک عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔