لڑائی دو مختلف خیموں کے درمیان ،ہر ایک میں ایک بھائی اور ایک بہن شامل
نئی دہلی، 22 ستمبر (آئی اے این ایس) بہار اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان سے چند ہفتے قبل راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سپریمو لالو پرساد کے بچے جن میں کئی ایسے ہیں جو سیاست میں نمایاں چہرے کے طور پر سامنے آتے ہیں ، ایک بار پھر آپس میں ٹکرا گئے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق بظاہر یہ تنازعہ ایک ‘‘نشت’’ کیلئے ہے؛ لیکن اس مخصوص سیٹ کے پیچھے اصل لڑائی کسی اور جگہ کی ہے۔ لالو کے جانشین کے طور پر دیکھے جانے والے تیجسوی یادو کو پہلے بھی اپنے بہن بھائیوں کی بغاوت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ زیادہ تر مواقع پر ان کے بڑے بھائی تیج پرتاپ یادو ہی اس کے پیچھے ہوتے تھے۔ اس بار معاملہ دو مختلف خیموں کے درمیان ہے ہر ایک میں ایک بھائی اور ایک بہن شامل ہیں۔ اختلاف کی جڑ حال ہی میں ختم ہونے والی ‘‘ووٹردھیکار یاترا’’ کے دوران سامنے آئی ایک تصویرکو بتایا جا رہا ہے، جس میں پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے یادوکو ایک گاڑی ے شیشے کے آگے نمایاں طور پر بیٹھا دکھایا گیا۔ یہ یاترا کانگریس نے راہول گاندھی کے ووٹ چوری الزامات کے بعد شروع کی تھی، جس میں آر جے ڈی، تیجسوی کی قیادت میں شامل ہوئی۔ سنجے کے مسئلے کو مبینہ طور پر لالو کی دوسری بیٹی روہنی آچاریہ نے اٹھایا ہے، جنہوں نے کہا کہ وہ مخصوص سیٹ صرف اعلیٰ لیڈروں کے لیے مخصوص ہوتی ہے۔ ڈرائیور کے پہلو والی سیٹ پر عموماً پارٹی کا کوئی اہم لیڈر بیٹھتا ہے تاکہ اسے نمایاں طور پر دکھایا جا سکے۔ ان کے بڑے بھائی اور فی الحال پارٹی سے باہرکیے گئے تیج پرتاپ نے ان کا ساتھ دیا ہے۔ ادھر لالو کی سب سے بڑی بیٹی میسا بھارتی، تیجسوی کے ساتھ کھڑی نظرآرہی ہیں۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں میسا نے اپنے چچا اور سابق آر جے ڈی لیڈر، بی جے پی امیدوار رام کرپال یادو کو شکست دی، جو لالو سے ناراض ہوکر پارٹی چھوڑگئے تھے۔ اس سے قبل بغاوت کرنے والے رام کرپال نے2014 اور 2019 میں اسی نشست پر میسا کو شکست دی تھی۔ تاہم، تیجسوی نے انہیں دوبارہ ٹکٹ دیا تھا، مبینہ طور پر سنجے کے مشورے پر۔ اس دوران، پارٹی کے اندرونی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ روہنی آنے والے بہار اسمبلی انتخابات لڑنے کا ارادہ رکھتی تھیں ۔ اگرچہ وہ اس نظریے کی تردید کرتی ہیں۔2024 کے لوک سبھا انتخابات میں وہ سارن سیٹ سے بی جے پی کے راجیو پرتاپ روڈی کے ہاتھوں 13,600 سے زائد ووٹوں کے فرق سے ہار گئیں۔یہی روڈی تھے جنہوں نے 2014 میں اسی سیٹ جسے پہلے چھپرا کہا جاتا تھا اور جہاں سے لالو پانچ میں سے چار بار لوک سبھا پہنچے تھے، رابڑی دیوی کو شکست دی تھی۔77 سالہ لالو مختلف معاملات میں جیل آتے جاتے رہے ہیں ۔