انتخابات کی تیاری: مسلم ووٹرز کیلئے ’مودی متر‘ سرگرم

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی : نفیس انصاری ایک اسکول کے ہیڈ ماسٹر ہیں اور انہیں ملک کی حکمراں جماعت بی جے پی نے رواں برس ’مودی متر‘ کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ اس فہرست میں شامل افراد وزیراعظم نریندر مودی کی آئندہ برس انتخابات میں کامیابی کیلئے رضاکارانہ خدمات پیش کر رہے ہیں۔ ’مودی متر‘ کا مطلب وزیرِ اعظم نریندر مودی کے دوست کے ہیں اور بی جے پی نے 25 ہزار مسلمانوں پر مشتمل یہ گروپ تشکیل دیا ہے جس کے ارکان مسلم کمیونٹی میں وزیراعظم مودی اور ان کی پالیسیوں کا دفاع کرتے ہیں۔نفیس انصاری بھی ’مودی متر‘ میں شامل ہیں جو لوگوں سے ملاقاتیں کر کے مسلمانوں کیلئے وزیر اعظم مودی اور ان کی جماعت کے فلاحی منصوبوں کے بارے میں مہم چلا رہے ہیں۔نفیس انصاری لوگوں سے ملاقاتوں میں بی جے پی کی پالیسیوں کے نتیجے میں تمام اقلیتی کمیونٹیز کو ملنے والے فوائد کا پرچار کرتے ہیں اور وزیراعظم مودی کی قیادت میں عالمی سطح پر بھارت کے بلند ہوتے ’اسٹیٹس‘ پر بات کرتے ہیں۔ حکمراں جماعت کے مخالفین الزام عائد کرتے ہیکہ بی جے پی مسلمانوں کیخلاف ہے جبکہ مبصرین کا کہنا ہیکہ بی جے پی کے پاس یہ موقع ہے کہ وہ مسلمانوں کے ووٹ کو تقسیم کر سکتی ہے۔ اس نے 5 مودی متر اور بی جے پی کے 6 ذمہ داروں سے بات کی ہے جو آئندہ انتخابات کی حکمت عملی بنانے کے ذمے دار ہیں۔بی جے پی کے اقلیتی ونگ کے سربراہ جمال صدیقی کے مطابق ان کی جماعت تعلیم کے شعبے سے وابستہ شخصیات، علما اور ریٹائرڈ ملازمین کی تلاش میں ہے جو خوشی سے وزیراعظم مودی کی معاونت کریں۔بی جے پی کے اقلیتی ونگ کے ترجمان یاسر جیلانی کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت نے گزشتہ دو عام انتخابات میں مسلمانوں کا نو فی صد ووٹ حاصل کیا تھا اور اگلے سال ہونے والے الیکشن کیلئے یہ ہدف 16 سے 17 فی صد ہے۔بی جے پی کی انتخابی حکمتِ عملی بنانے والے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان کی جماعت کی تمام تر توجہ ایوانِ زیریں لوک سبھا کی 543 میں سے ان 65 نشستوں پر ہے جہاں مسلم آبادی 30 فیصد ہے۔
البتہ بی جے پی نے یہ نہیں بتایا کہ لوک سبھا کی وہ کون سی نشستیں ہیں جنہیں کامیابی کیلئے وہ اپنا ہدف بنانا چاہتی ہے۔ تاہم بی جے پی کے مودی متروں نے پسماندہ مسلم علاقوں میں بی جے پی کے پیغامات پہنچانا شروع کر دیے ہیں۔