انتخابی تشہیر کیلئے آرٹیفیشل انٹلی جنس کا استعمال

   

حیدرآباد۔13۔ ستمبر۔ (سیاست نیوز) انتخابات کے دوران سوشل میڈیا کے ذریعہ تشہیر اب قصہ پارینہ ہوچکا ہے۔ اب سیاسی جماعتیں و قائدین عصری ٹیکنالوجی کے استعمال کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔ وہ سوشل میڈیا بالخصوص فیس بک‘ ٹوئیٹر ‘ انسٹاگرام ‘ یا یوٹیوب کے استعمال تک اپنی انتخابی تشہیر کو محدود رکھنے کے بجائے آرٹیفیشل انٹلیجنس کے استعمال کے ذریعہ اپنے حلقہ جات اسمبلی وپارلیمان میں انتخابی مہم اور عوام سے رابطہ کو یقینی بنانے کی تیاری کرنے لگے ہیں ۔ تلنگانہ میں آئندہ اسمبلی و پارلیمانی انتخابات کے دوران سوشل میڈیا سے زیادہ آرٹیفیشل انٹلیجنس کا استعمال کافی اہم ہوگا۔ عصری ٹیکنالوجی میں جہاں مصنوعی ذہانت نے کافی ترقی کی ہے۔ بی جے پی اور بعض دیگر سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی جانب سے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے ووٹرس سے رابطہ اور ان کے مسائل سے آگہی کے اقدامات کئے جانے لگے ہیں۔ حیدرآبادو سکندرآباد کے علاوہ کئی اضلاع میں جہاں تعلیم یافتہ اور ٹیکنالوجی سے واقف امیدوار میدان میں ہیں نے ابھی سے آرٹیفیشل انٹلیجنس کا استعمال شروع کردیا ہے۔ ملک بھر میں سال 2014 سے سوشل میڈیا کے استعمال کے ذریعہ انتخابی تشہیر اور مواد کو رائے دہندوں تک پہنچانے کیلئے مختلف پلیٹ فارمس کا سہارا لیا جانے لگاتھا لیکن اب ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے والے سیاستدانوں نے AI پر کام کرنے والی ایجنسیوں سے رابطہ کرتے ہوئے انہیں انتخابی تشہیر کے علاوہ عوامی رائے کے متعلق آگہی حاصل کرنے کے سلسلہ کا کام تفویض کرنا شروع کردیا ہے ۔ سیاسی جماعتوں کے علاوہ متوقع امیدوار اور قائدین جو انتخابات میں حصہ لینے کے خواہاں ہیں وہ بھی ان ایجنسیوں کے ذمہ داروں سے رابطہ کرتے ہوئے اپنی شخصیت کو بہتر بنانے کے علاوہ عوام میں مقبولیت حاصل کرنے کی منصوبہ بندی میں مصروف ہیں۔