بہار ووٹر لسٹ پر نظرثانی میں دھوکہ دہی کو بے نقاب کرنے پارلیمنٹ میں مباحث ضروری ، اپوزیشن قائدین کی پریس کانفرنس
نئی دہلی، 06 اگست (یواین آئی) اپوزیشن انڈیا الائنس نے ووٹر لسٹ کے خصوصی جامع نظرثانی (ایس آئی آر) کے معاملے پر اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہار ووٹر لسٹ پر نظرثانی میں دھوکہ دہی کو بے نقاب کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں بحث چاہتے ہیں اور وہ اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے پیر کو الیکشن کمیشن کے صدر دفتر تک مارچ کریں گے ۔کانگریس کے صدر ملیکارجن کھرگے اور انڈیا اتحاد کے دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب وجے چوک پر مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ وہ پیر کو اسی جگہ (وجے چوک) سے الیکشن کمیشن کے صدر دفتر تک احتجاجی مارچ کریں گے ۔ کھرگے نے کہاکہتمام اپوزیشن جماعتیں نظرثانی پر بحث چاہتی ہیں۔ پہلے کرناٹک میں دھوکہ دہی کی گئی، ووٹوں کی چوری ہو رہی ہے ۔ اگر بحث ہو جائے تو ہم ایس آئی آر میں غلطیوں اور ووٹوں کی چوری کو سامنے لائیں گے ۔ دلت، اقلیتی، اور مزدوروں کے ووٹ کاٹے جا رہے ہیں۔ ہم بحث میں اپنی تجاویز دینا چاہتے ہیں۔ اس معاملے پر تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں۔ترنمول کانگریس کی راجیہ سبھا رکن ایس گھوش نے کہا، “عام شہریوں سے ووٹ دینے کا حق چھینا جا رہا ہے ۔ بنگالیوں کو دوسرے ریاستوں میں ذلیل کیا جا رہا ہے ۔ پیر کو ہم الیکشن کمیشن تک مارچ کریں گے ۔آر جے ڈی کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے پریس کانفرنس میں کہا، “پارلیمنٹ میں عوام کی بات ہونی چاہیے ۔ ایس آئی آر ووٹوں کی چوری نہیں بلکہ ووٹوں کی ڈکیتی ہے ۔ دلت، پسماندہ، اور اقلیتی ووٹوں کی ڈکیتی ہو رہی ہے ۔ اگر ہم لوگوں کے ووٹوں کو محفوظ نہیں رکھ سکے تو جمہوریت محفوظ نہیں رہ پائے گی۔ شیو سینا (ادھو گروپ) کے رکن پارلیمنٹ اروند ساونت نے کہا، “مہاراشٹر میں جو ہوا سب کو معلوم ہے ، ووٹ کہاں سے آئے ۔ یہ جمہوریت اور عوامی نظام پر حملہ ہے ۔ اس کے بارے میں پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہیے ۔سماجوادی رکن پارلیمنٹ جاوید علی نے کہاکہآج ووٹ کاٹے جا رہے ہیں، کل شہریت پر سوال اٹھائے جائیں گے ۔ اس لیے مقابلہ کرنا ضروری ہے ۔ ہماری پارٹی کی مکمل حمایت ہے ۔راجیہ سبھا میں عام آدمی پارٹی کے سندیپ پاٹھک نے کہاکہبہار میں الیکشن کمیشن نے کچھ وقت پہلے ہی ووٹر لسٹوں کی نظرثانی کی تھی، پھر ایس آئی آر کی کیا ضرورت ہے ۔ جو دستاویزات مانگی جا رہی ہیں، وہ ضروری ہیں۔ جمہوریت خطرے میں ہے ۔ ہم اپوزیشن کے ساتھ ہیں۔وجے چوک پر ہونے والی پریس کانفرنس میں بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی، انڈین یونین مسلم لیگ، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، اور اتحاد کی دیگر جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ شامل تھے ۔اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ دونوں ایوانوں میں تمام کام روک کر ایس آئی آر پر بحث کرانے کی مانگ کو لے کر مانسون سیشن کے آغاز سے ہی ہنگامہ کر رہے ہیں۔