نیویارک۔29 اپریل ۔( سیاست ڈاٹ کام ) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے متنبہ کیا ہے کہ انتہا پسند کورونا وائرس کی وجہ سے عائد لاک ڈاؤن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نفرت پھیلانے اور آن لائن زیادہ وقت گزارنے والے نوجوانوں کی بھرتی کرنے کیلئے سوشل میڈیا سرگرمیاں تیز کر رہے ہیں۔عالمی میڈیا میں شائع رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے پہلے ہی ہر 5 میں سے ایک نوجوان کوتعلیم، تربیت یا روزگار نہیں مل رہا تھا اور ہر 4 میں سے ایک نوجوان تشدد یا تنازعہ سے متاثر تھا۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہر سال ایک کروڑ20 لاکھ لڑکیاں ماں بن جاتی ہیں جبکہ تب وہ خود بھی بچی ہوتی ہیں۔انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے نوجوانوں، امن اور سلامتی سے متعلق اجلاس کو بتایا کہ ان مایوسیوں اور، صریح طور پر کہا جائے تو، آج اقتدار میں رہنے والے افراد کے ذریعہ ان سے نمٹنے میں ناکامیوں، سیاسی اسٹیبلشمنٹ اور اداروں میں اعتماد کو کم کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب اس طرح کا دور آتا ہے تو انتہا پسند گروہوں کیلئے غصے اور مایوسی کا فائدہ اٹھانا آسان ہوتا ہے اور بنیاد پرستی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ ان چیلنجز کے باوجود نوجوان اب بھی کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں شمولیت، ایک دوسرے کی حمایت کرنے اور تبدیلی کے مطالبے کو آگے لے کرجانے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوان بھی ان کے 23 مارچ کے دنیا کے تمام تنازعات میں جنگ بندی کے مطالبے کی حمایت کر رہے ہیں۔