انتہا پسند ہندوئوں کا مساجد سے لائوڈ اسپیکر ہٹانے کا انتباہ

   

نئی دہلی۔ ہندوستان میں ہندو انتہا پسند تنظیم شری رام سینا کے سربراہ پرمود متالک نے کرناٹک حکومت کو 9 مئی تک ریاست بھر کی مساجد سے لاوڈ سپیکر ہٹانے کی مہلت دے دی۔ پرمود متالک نے خبردار کیا ہے کہ اگر مساجد سے لاوڈ سپیکر نہ ہٹائے گئے تو ہندوتوا کارکن مختلف مندروں سے مذہبی بھجن گانے شروع کر دیں گے۔ انہوں نے نئی دہلی میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ریاستی حکومت مساجد سے لاوڈ سپیکر ہٹانے کے حکم پر عمل سے کیوں ڈر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے 9 مئی سے مختلف مندروں سے دن میں 5 بار لاوڈ سپیکر پر ہنومان چالیسا ، اومکارا اور بھجن بجانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے خلاف پولیس کی کارروائی کے بارے میں سوال کے جواب میں پرمود متالک نے کہا کہ ایسا کرنے سے قبل پولیس کو سب سے پہلے مساجد سے لاوڈ سپیکر ہٹانے چاہیں۔ دوسری جانب حکومت نے موقع ملتے ہی حجاب پرپابندی کیخلاف درخواست دینے والی طالبات سے دشمنی نکال لی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق کرناٹک کی حکومت نے درخواست گزار 2طالبات کو کالج کے فائنل امتحان میں بیٹھنے سے روک دیا۔ دونوں طالبات دیگرطلبہ کی طرح جب امتحان دینے کالج پہنچیں تو کالج انتظامیہ نے انہیں کمرہ امتحان میں داخل نہیں ہونے دیا۔