انجینئرنگ کالجس میں فیکلٹی کی تصاویر ڈسپلے کی جائے گی

   

نصاب میں تبدیلی کا جائزہ لینے کے لیے 7 اور 8 جنوری کو دو روزہ کانفرنس
حیدرآباد ۔ 2 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : جے این ٹی یو ایچ کی جانب سے انجینئرنگ کالجس میں بوگس فیکلٹی پر قابو پانے کے لیے وہاں کام کرنے والے فیکلٹی کی تصاویر کو احاطے کے علاوہ مختلف شعبوں میں ڈسپلے کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے ۔ ریاست کے مختلف انجینئرنگ کالجس میں ہمیشہ یہ الزام لگایا جاتا رہا ہے کہ چند فیکلٹی کے نام صرف ریکارڈ میں ہے اور چند صرف بائیو میٹرک حاضری کے لیے جارہے ہیں ۔ بوگس فیکلٹی کی روک تھام کے لیے بائیو میٹرک حاضری برسوں سے نافذ ہے ۔ چند فیکلٹی صرف بائیو میٹرک حاضری کے بعد روانہ ہوجارہے ہیں انہیں کالج انتظامیہ کی جانب سے ماہانہ کچھ معاوضہ ادا کرنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے ۔ اس کی روک تھام کے لیے سرکاری اسکولس کے ٹیچرس کی تصاویر کی نمائش کی جارہی ہے ۔ اسی طرز پر انجینئرنگ کالجس میں بھی لکچررس کی تصاویر لگانے کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔ جن انجینئرنگ کالجس میں لکچررس کی تصاویر آویزاں کی جارہی ہے اگر وہ لکچررس پڑھانے کے لیے دستیاب نہیں ہوتے تو طلبہ اس کی شکایت کرسکتے ہیں ۔ جے این ٹی یو ایچ کے انچارج وائس چانسلر پروفیسر بال کشٹا ریڈی نے کہا کہ طلبہ کو نقصان ہونے سے بچانے کے لیے تمام اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ کونسل آف ہائر ایجوکیشن نے تمام یونیورسٹیز کی ڈگری تعلیم میں مشترکہ نصاب کو نافذ کرنے اور ڈگری ( بی اے ۔ بی کام ۔ بی ایس سی ) اور انجینئرنگ کے نصاب میں تبدیلیاں لانے کے لیے چار مختلف کمیٹیاں تشکیل دی ہے ۔ جے این ٹی یو ایچ گذشتہ تین ماہ سے انجینئرنگ کے نصاب کو تبدیل کرنے پر کام کررہا ہے چونکہ بورڈ آف ہائیر ایجوکیشن کے صدر نشین کو حال ہی میں جے این ٹی یو ایچ کے انچارج وائس چانسلر نامزد ہوئے اس لیے 7 اور 8 جنوری کو ایک کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ بال کشٹیا ریڈی نے کہا کہ پہلے دن نووٹل ہوٹل میں انڈسٹری اکیڈیمک میٹ کے نام سے ایک اجلاس منعقد ہورہا ہے ۔ جس میں تقریبا 100 ماہرین شرکت کریں گے ۔ جس کے اخراجات آئی آئی ٹی مدارس برداشت کرے گی ۔ دوسرے دن تقریبا 1200 ماہرین پر مشتمل اجلاس منعقد ہوگا ۔ جس میں نصاب پر بحث ہوگی ۔ ان اجلاسوں میں تمام خانگی کالجس کے نمائندے شرکت کریں گے اور ان کی بھی تجاویز حاصل کی جائے گی ۔ آئی آئی ٹی مدراس کی ایک ٹیم بھی شرکت کرے گی اور مشورے دے گی ۔۔2