اندراگاندھی کا یوم وفات، سونیا، منموہن سنگھ سمیت کئی سرکردہ لیڈران پیش کی خراج عقیدت، راہل گاندھی نے کیا جذباتی ٹویٹ

,

   

ملک کی سابق اور مضبوط وزیراعظم شریمتی اندراگاندھی کا آج 35 واں یوم وفات ہے، انکے اس وفات کے دن پر کانگریس صدر سونیا گاندھی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، راہل گاندھی،سابق صدر جمہوریہ پرنم مکھرجی، سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری، وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی خراج عقیدت پیش کیا۔

اس موقع پر کانگریس کے سبھی سنئیر لیڈران سونیا گاندھی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ،سابق صدر جمہوریہ پرنم مکھرجی اور سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری سمیت کانگریس کے کئی سنئیر لیڈران نے شکتی استھل پہونچ کر سابق وزیراعظم کو خراج عقیدت کے پھول برسائے۔

کانگریس کے سابق صدر اور کیرالا کے وایناڈ سے رکن پارلیمان راہل گاندھی نے ایک جذبات سے لیز ٹویٹ کیا ہے انہوں نے لکھا کہ “آج میری دادی شریمتی اندرا گاندھی جی کا بلیدان دیوس ہے۔ آپ کے فولادی ارادے اور بے خوف فیصلوں کی سیکھ ہر قدم پر میری رہنمائی کرتی رہے گی۔ آپ کو میرا سلام“۔

ملک کے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اندرا گاندھی کے یومِ شہادت پر انھیں یاد کیا۔ انھوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کو ان کے یوم وفات پر خراج عقیدت پیش کرتا ہوں،مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی دہلی کے میجر دھیان چند اسٹیڈیم سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کو یاد کیا اور انھیں خراج عقیدت بھی پیش کی۔

واضح رہے کہ 31 اکتوبر 1984 کو اندرا گاندھی کے دو سیکورٹی گارڈوں ستونت سنگھ اور بینت سنگھ نے ، صفدر جنگ روڈمیں ان کی رہائش پر ان کا قتل کر دیا تھا۔ بہر حال، اندرا گاندھی نے 30 اکتوبر 1984 کو بھونیشور میں ایک جلسہ عام میں جو کچھ کہا تھا اسے تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’’میں آج یہاں ہوں، کل شاید نہ رہوں۔ مجھے فکر نہیں۔ میں رہوں یا نہیں رہوں، میری طویل زندگی رہی ہے اور مجھے اس بات کا فخر ہے کہ میں نے اپنی پوری زندگی اپنے لوگوں کی خدمت میں گزاری۔ میں اپنی آخری سانس تک ایسا کرتی رہوں گی۔ جب میں مروں گی تو میرے خون کا ایک ایک قطرہ ہندوستان کو مضبوط کرنے میں لگے گا۔‘‘ ان کے یہ جملے فکر انگیز رہے اور 30 اکتوبر کے اگلے ہی دن یعنی 31 اکتوبر کو ان کو انہیں قتل کیا گیا۔