اندرون تین یا چار یوم پاسپورٹ درخواستوں کی جانچ و تحقیقات

   

موبائیل ایپس کے ذریعہ عوام کیلئے خدمات شروع کرنے کی تجویز

حیدرآباد۔ 28 اگست (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں فنی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کرتے ہوئے موبائیل ایپس کے ذریعہ نہ صرف ضلع سطح پر بلکہ شہری عوام کیلئے بہتر خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے پاسپورٹ درخواستوں کی جانچ و تحقیقات کو محکمہ پولیس اندرون تین چار یوم میں مکمل کرنے کے اقدامات کررہی ہے۔ ’’ویری فاسٹ‘‘ کے نام سے موسومہ تیار کئے گئے سافٹ ویئر کی مدد سے حیدرآباد سٹی پولیس نے اس تیز رفتاری کو حاصل کرلیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق شہر حیدرآباد میں درخواست گزار خود کہیں بھی پولیس ملازمین راست ان کے مکان پر پہونچے ہوئے تحقیقات کا عمل مکمل کرلینے کے بعد درخواست گذاروں کے فراہم کردہ معلومات سے حقائق کا پتہ چلا کر مکمل تفصیلات اپنی رپورٹ ریجنل پاسپورٹ آفس کو روانہ کررہے ہیں۔ علاوہ ازیں تحقیقاتی عمل کو درخواست گذاروں کی جانب سے معلوم کرلینے کی سہولت فراہم کرنے کیلئے آپسی تبادلہ خیال کا نظام (انٹرایکٹیو وائس ریسپانس سسٹم) بھی دستیاب رکھا گیا ہے۔ اسپیشل پولیس نے پاسپورٹ درخواست گذاروں کو معیاری خدمات فراہم کرنے کیلئے مرکزی حکومت نے سات سال قبل پاسپورٹ سیوا کیندرس کا قیام عمل میں لاتے ہوئے گزشتہ دنوں کے دوران ایک ہی درخواست کیلئے جملہ 21 دنوں میں تحقیقات 21 دن میں مکمل کرکے رپورٹ دینا ضروری تھا لیکن ہزاروں پاسپورٹ درخواستوں کی تحقیقاتی رپورٹس کی تکمیل کرنا پولیس عہدیداروں کیلئے ایک مسئلہ بن گیا تھا اور سیوا کیندرس آنے کے بعد پاسپورٹ درخواست گذاروں کے پاس جانے والے تحقیقاتی پولیس ملازمین کو نشانات دینے کا اعلیٰ پولیس عہدیداروں نے اظہار کرکے انہیں ترغیب دی گئی۔ پولیس عہدیدار، پولیس کانسٹیبلس نچلی سطح پر پہونچنے پر ان کی کارکردگی

اور ان کے طرز عمل کی بنیاد پر کال سنٹرس کے ذریعہ حاصل کردہ معلومات کی روشنی میں تحقیقاتی پولیس عہدیداروں کو نشانات دیئے جارہے ہیں۔ بالخصوص حیدرآباد پولیس کمشنر کے حدود میں ہر ماہ کم از کم 90 افراد (پولیس ملازمین) کو نشانات دیئے جارہے ہیں اور اس طرح درخواست گذاروں کے اطمینان بخش فیصد تک جائزہ لے کر کوئی بھی غیراخلاقی طور پر پیش آنے پر انہیں اپنے طرز عمل کو تبدیلی کرلینے کی ہدایت دیتے ہوئے اعلیٰ عہدیداران پولیس سخت انتباہ دے رہے ہیں۔ پاسپورٹ درخواست کی جانچ کیلئے جانے والے اگر کوئی بھی رقومات لیں یا تحفہ قبول کرنے کی صورت میں ان ملازمین پولیس کے خلاف سخت کارروائی کی جارہی ہے۔ سابق میں پولیس کی جانب سے پاسپورٹ درخواستوں کی جانچ کیلئے ہونے والی تاخیر کے پیش نظر 50 یوم درکار ہورہے تھے لیکن اب ان حالات کو ختم کرکے اعلیٰ عہدیداروں نے خصوصی طور پر ایک علیحدہ سافٹ ویر کو مرتب کرکے ٹاٹا کنسلٹنسی کی مدد سے حیدرآباد سائبرآباد پولیس کمشنریٹس کے مطابق تبدیل کردیا گیا۔ حیدرآباد میں سالانہ 1.12 لاکھ درخواستیں وصول ہوئی ہیں۔ اس تعداد کو دیکھتے ہوئے تحقیقاتی عمل مکمل کرنے والے خصوصی شعبہ میں عہدیداروں و اسٹاف کی تعداد میں اضافہ کردیا گیا۔ اس کے علاوہ سکندرآباد، ریجنل پاسپورٹ آفس، منٹ کمپاؤنڈ، پاسپورٹ تحقیقاتی عہدیداروں کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ پاسپورٹ درخواستوں کی تحقیق و جانچ کیلئے جانے والے پولیس عہدیدار و پولیس ملازمین اپنے ساتھ راست ٹیاب لے جاکر مکمل تفصیلات وہیں درج کررہے ہیں اور رپورٹس اندرون دو یوم پیش کرنے کا تحقیقاتی پولیس عہدیداروں و پولیس جوانوں کو پابند کیا گیا ہے۔ اس طرح تحقیقاتی رپورٹ راست پاسپورٹ آفس پہونچ جانے کے بعد پاسپورٹ آفس اسٹاف اندرون دو تین یوم میں بھی درخواست گذار کے پتہ پر پاسپورٹ روانہ کررہے ہیں۔ اس طرح اب پاسپورٹ کا حصول بہت ہی آسان ہوچکا ہے۔