اندور میں ہیلت ورکرس پر حملہ ۔ قومی سلامتی ایکٹ کے تحت مقدمہ

,

   

چار ملزمین کے خلاف سخت ترین دفعات کا نفاذ۔ اترپردیش میں بھی حملہ آوروں کے خلاف این ایس اے کا استعمال

اندور / غازی آباد 3 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) اندور میں چار افراد کو ہیلت ورکرس پر حملہ کی پاداش میں قومی سلامتی قانون کے تحت گرفتار کرلیا گیا ۔ اس دوران اترپردیش کی آدتیہ ناتھ حکومت نے بھی اعلان کیا ہے کہ غازی آباد کے ہاسپٹل میں نرسنگ اسٹاف پر حملہ کرنے والوں کے خلاف بھی قومی سلامتی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائیگا ۔ ملک بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاو کے خلاف جدوجہد میں مختلف مقامات پر ڈاکٹرس ‘ نرسنگ اسٹاف اور پولیس اہلکاروں کے علاوہ سماجی کارکنوں پر حملوں کے واقعات بھی پیش آ رہے ہیں ایسے میں اترپردیش کے حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ جو لوگ پولیس اہلکاروں پر حملے کرینگے ان کے خلاف قومی سلامتی قانون کے تحت مقدمہ درج کیا جائیگا ۔ واضح رہے کہ کورونا وائرس کے خلاف جدوجہد کے طور پر ملک بھر میں 21 دن کا لاک ڈاون جاری ہے ۔ قومی سلامتی ایکٹ کے تحت کسی کو بھی کسی الزام کے بغیر 12 مہینوں تک حراست میں رکھا جاسکتا ہے اگر حکام کو یہ اندیشہ ہو کہ یہ شخص قومی سلامتی یا لا اینڈ آرڈر کیلئے خطرہ ہے ۔ صدر رام ناتھ کووند نے بھی ڈاکٹرس ‘ ہیلت ورکرس اور پولیس اہلکاروں پر حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ صدر جمہوریہ نے گورنرس ‘ لیفٹننٹ گورنرس اور ریاستوں و مرکزی زیر انتظام علاقوں کے کے اڈمنسٹریٹرس کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس میں حصہ لیا ۔ راشٹرپتی بھون سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس ویڈیو کانفرنس میں اس بات پر اتفاق رائے پایا گیا کہ اس وائرس کے خلاف جدوجہد میں کسی طرح کی تن آسانی یا لاپرواہی کا مظاہرہ نہیں کیا جاسکتا ۔ اس پس منظر میں صدر جمہوریہ نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ ڈاکٹرس ‘ ہیلت ورکرس اور پولیس اہلکاروں پر ملک کے کچھ حصوں میں حملوں کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔ مرکزی وزارت داخلہ نے بھی ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں سے کہا ہے کہ وہ ان حملوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ بالی ووڈ شخصیتوں نے بھی ہیلت ورکرس پر حملوں کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ یہ لوگ اپنی زندگیوںکو خطرہ میں ڈال کر عوام کی خدمت میں مصروف ہیں اور ان پر ہونے والے حملے شرمناک اور قابل مذمت ہیں۔ اندور ضلع انتظامیہ کی جانب سے شہر میں ہیلت ورکرس پر حملہ کرنے میں ملوث چار افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور ان کے خلاف قومی سلامتی قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ جب ریاستی محکمہ صحت کی ایک ٹیم ایک کورونا مریض کے رشتہ داروں اور دوست احباب کو قرنطینہ میں لیجانے گئی تھی تو وہاں اس ٹیم پر برہم ہجوم نے حملہ کردیا تھا ۔ پولیس نے سات افراد کو اس حملے کے سلسلہ میں گرفتار کرلیا ہے تاہم چار افراد کے خلاف قومی سلامتی قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ پولیس نے اس واقعہ کے سلسلہ میں آج مزید چھ افراد کو گرفتار کرلیا ہے ۔ اسی طرح اترپردیش کے غازی آباد میں ایک دواخانہ کے نرسنگ اسٹاف پر بھی حملہ کیا گیا تھا جس کا چیف منسٹر آدتیہ ناتھ نے سخت نوٹ لیا اور حملہ آوروںکو انسانیت کے دشمن قرار دیا ہے ۔