بیتول: مدھیہ پردیش کے بیتول میں اپنے بھائی کے ساتھ گاؤں واپس آرہی 18 سالہ خاتون کے ساتھ سات افراد نے مبینہ طور پر اس عورت کے ساتھ زیادتی کی جس میں تین نابالغ بھی شامل ہیں، پولیس نے جمعرات کو اس بات کی اطلاع دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 29-30 اپریل کی درمیانی شب میں جرم کرنے سے قبل ملزموں نے متاثرہ شخص کے بھائی کو کنویں میں پھینک دیا تھا۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ پولیس نے تین نابالغوں سمیت پانچ ملزمان کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے جبکہ دو مفرور ہیں۔
کوتوالی تھانہ انچارج راجندر دھروے نے بتایا کہ خاتون بدھ کی رات موٹرسائیکل پر اپنے 21 سالہ بھائی کے ساتھ اپنے گاؤں جارہی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ساتوں ملزمان نے موٹرسائیکل کو روک لیا اور رات کے قریب ساڑھے آٹھ بجے اس خاتون کے بھائی کو کنویں میں پھینک دیا۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم نے جمعرات کی رات 2 بجے تک خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی ہوتی رہی۔
دھروے نے بتایا کہ ملزم کے ذریعہ رہا ہونے کے بعد خاتون اپنے بھائی کو کنویں سے نکال کر صبح گاؤں پہنچی۔
انہوں نے بتایا کہ بعد میں انہوں نے پولیس شکایت درج کروائی۔
ملزمین
انہوں نے بتایا کہ ملزموں میں سے دو کی شناخت شبھم بیل (22) اور سندیپ کھٹیا (23) کے نام سے ہوئی ہے ، اور تین بچوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس افسر نے بتایا کہ دیگر دو ملزمان جن کی شناخت لوکیش سونی (22) ، نیماور (ضلع دیواس) کا رہائشی ہے اور ایک مقامی رہائشی پون بیل (24) کے نام سے بتایا گیا ہے۔
دھروے نے بتایا کہ ملزمان پر آئی پی سی کی دفعات 376 (عصمت دری) ، 365 (اغوا) اور 307 (قتل کی کوشش) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔