انسانی حقوق سارے جہاں کیلئے ایک

   

گلبرگہ میں ’’بنیادی فرائض اور اقدار‘‘ کے عنوان پر اجلاس، گورنر بہار اور چیف جسٹس سپریم کور ٹ کا خطاب

گلبرگہ2اکتوبر : (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )ساری دنیا کے ممالک میں قانون قاعدے، رہن سہن, طرزِ بود و باش اور تہذیب و ثقافت مختلف ہوسکتے ہیں تاہم انسانی حقوق سارے جہاں کے لیے ایک ہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار عزت مآب مسٹر راجندر ارلیکر گورنر آف بہار نے ایس ایم پنڈت رنگ مندر کلبرگی میں ”وی بی دیش پانڈے ایڈوکیٹ یادگار خطاب سیریز” اور ویگنیانیشور پرتسٹھان ٹرسٹ کے اشتراک سے ”بنیادی فرائض اور اقدار” کے زیرِ عنوان منعقدہ عظیم الشان اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے آئین اور غیرذمہ دارانہ رویوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ قانون میں برائیوں، جرائم اور قتل و غارتگری سے پرہیز کی تاکید اور مجرمین کو سخت سزائیں دئے جانے کا ذکر موجود ہے۔ اگر سب قانون کے پابند ہوجائیں تو بلاشبہ دنیا جنت بن جائے۔عزت مآب جسٹس اروند کمار منصف سپریم کورٹ دہلی نے اپنے کلیدی خطبہ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ”سَتّیَہ مِیو جَیتِے” بھارت کا سرکاری مقولہ ہے جو بھارت کی قومی علامت کے نیچے دیوناگری رسم الخط میں منقش ہے۔ جس کے معنی حق کی ہی فتح ہے۔انہوں نے سنسکرت کو دنیا کی قدیم ترین زبانوں اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔شری بسوراج پاٹل سیڈم سابق رکن راجیہ سبھا و صدر ویگنیانیشور پرتسٹھان ٹرسٹ نے اپنے استقبالیہ خطاب میں مہمانان و شرکاء اجلاس کا خیرمقدم کیا ۔اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر سی بسواراجو وائس چانسلر کرناٹک اسٹیٹ لا یونیورسٹی،ہبلی اور ممتاز ماہرِ قانون شری پی وی دیش پانڈے ایڈوکیٹ صدرنشین وی بی دیش پانڈے ایڈووکیٹ میموریئل اوریشن سیریز بھی مسند پر رونق افروز تھے۔پروفیسر نریندر بڑشیشی نے بحسن خوبی نظامت کے فرائض انجام دیں. اجلاس کا آغاز شریمتی اوما سومیّاجی شرما کے ترانہ ہند اور راشٹریہ گان سے ہوا. پروفیسر اے وی دیش پانڈے اور ایس سی پاٹل نے معزز مہمانان کا تعارف پیش کیا۔ اس موقع پر حضرت سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی سجادہ نشین بارگاہ حضرت خواجہ بندہ نوازؒ کی جانب سے جسٹس اروند کمار کو جناب واجد ایڈووکیٹ نے کچھ نایاب کتابوں اور کے بی این یونیورسٹی کی مطبوعات کا تحفہ پیش کیا۔