انسانی حقوق کمیشن کی محبوب نگر و شاد نگر آمد

   

انکاونٹر میں ہلاک 4 ملزمین کی نعشوں کا مشاہدہ، مقام واقعات کا بھی معائنہ

محبوب نگر / شاد نگر ۔ 7 ۔ دسمبر : (سیاست نیوز ) : حال ہی میں وٹرنری ڈاکٹر دیشا ریڈی کی عصمت ریزی و قتل واقعہ کے ملزمین کو پولیس نے انکاونٹر میں ہلاک کردیا۔ انکاونٹر کی تحقیقات کے لیے دہلی سے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کا 7 رکنی وفد آج سرکاری دواخانہ محبوب نگر پہونچا اور آج دوپہر ایک بجکر 20 منٹ پر ماجوری میں 4 نعشوں کا مشاہدہ کیا اور ہاسپٹل سپرنٹنڈنٹ کے چیمبر میں پوسٹ مارٹم رپورٹ کا تفصیلی معائنہ کیا ۔ رپورٹ میں بعض شبہات محسوس کرتے ہوئے پوسٹ مارٹم کرنے والے ماہرین کو طلب کیا اور ان کے یہاں پہونچنے تک دیڑھ گھنٹہ انتظار کیا ۔ فارنسک ماہرین کے ساتھ نعشوں کا تفصیلی معائنہ کیا ۔ انکاونٹر کی رپورٹ کے مطابق مہلوکین فرار ہونے کی کوشش میں تھے ۔ سارا علاقہ کھیتی باڑی کا تھا چنانچہ مہلوکین کے پاؤں میں کہیں کانٹے تو چبھے نہیں ہیں اور نعشوں پر کہاں کہاں گولیاں لگی ہیں کافی گہرائی سے جائزہ لیا ۔ کمیشن کے ذمہ داران نے مہلوکین کے افراد خاندان سے علحدہ علحدہ بات کی اور ان کی بات کو غور سے سنا اور ویڈیو ریکارڈنگ بھی لی گئی ۔ تقریبا ساڑھے تین گھنٹے ہاسپٹل میں گذارنے کے بعد یہ ٹیم چٹان پلی ( انکاونٹر کے مقام ) کے لیے شام 5 بجے روانہ ہوگئی ۔ ٹیم نے ضلع ایس پی ریما راجیشوری کو ہدایت دی کہ نعشوں کو محفوظ رکھیں اور ابھی ورثاء کے حوالے نہ کی جائیں۔ انکاونٹر معاملہ سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کی وجہ سے کمیشن کا یہ دورہ کافی اہمیت کا حامل ہے ۔ دریں اثناء نمائندہ سیاست شاد نگر کے بموجب ڈاکٹر دیشا ریڈی کو جس مقام پر درندہ صفت افراد نے جلایا تھا یعنی موضع چٹان پلی کا انسانی حقوق کمیشن نے تفصیلی معائنہ کیا اور مذکورہ واقعہ کے متعلق شمس آباد ڈی سی پی پرکاش ریڈی اور دیگر پولیس عہدیداروں سے تفصیلات حاصل کی ۔ بعد ازاں نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے وفد نے دیشا کیس معاملہ میں ملوث چاروں ملزمین کو جہاں انکاونٹر کر کے ہلاک کردیا گیا تھا اس مقام کا بھی دورہ کرتے ہوئے معائنہ کیا ۔ نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے وفد نے دونوں مقامات کے دورہ کے موقع پر میڈیا کو کچھ بھی بتائے بغیر یہاں سے قریب ساڑھے چھ بجے روانہ ہوئے ۔ بعد ازاں شمس آباد ڈی سی پی پرکاش ریڈی نے بتایا کہ نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے وفد کو واقعات کے متعلق پوچھے گئے سوالات اور معلومات جو حقائق تھے واقف کروایا گیا ۔۔