طبی عملہ کی لاپرواہی ، کوویڈ وارڈ میں مریضوں کی دیکھ بھال ان کے رشتہ دار کررہے ہیں
حیدرآباد :۔ انسانی حقوق کمیشن کی پھٹکار کے باوجود ضلع نلگنڈہ ہیڈ کوارٹر کے سرکاری ہاسپٹل کی بے ڈھنگی چال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔ ڈاکٹرس اور طبی عملہ کی کوتاہی کا ایک اور واقعہ منظر عام پر آیا ہے ۔ کوویڈ وارڈ میں زیر علاج مریضوں کو ان کے اپنے حال پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔ ہاسپٹل عملہ کی جانب سے کورونا متاثرین کی کوئی مدد نہیں کی جارہی ہے ۔ مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے ان کے رشتہ دار مددگار کی طرح کام کررہے ہیں گورنمنٹ ہاسپٹل نلگنڈہ کی ابتر صورتحال ہے ۔ کوویڈ وارڈ میں ڈاکٹرس اور طبی عملہ کی قلت پائی جاتی ہے جو طبی عملہ ہے ۔ اس کو بھی پی پی ای کٹس کی سہولت میسر نہیں ہے ۔ جس کی وجہ سے وہ اپنی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار کررہے ہیں ۔ دوسرا کوئی چارہ نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کے رشتہ دار جو مددگار کے طور پر ہاسپٹل میں موجود ہے وہی مریضوں کی دیکھ بھال کرنے کے علاوہ ان کی ضروریات کو پورا کررہے ہیں اور ان لوگوں کو ماسک نہیں دیا گیا ہے اور وہ خود بھی ماسک نہیں لگا رہے ہیں اور اپنوں کو بچانے کی جدوجہد میں مصروف ہیں ۔ حال ہی میں طبی عملہ کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے اسی ہاسپٹل میں ایک مریض یادیا نے اپنی ماں کے آنکھوں کے سامنے دم توڑ دیا تھا جو قومی سطح پر موضوع بحث بنا تھا اور انسانی حقوق کمیشن نے اس کا سخت نوٹ لیتے ہوئے محکمہ ہیلت کو پھٹکار لگائی تھی ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی نے نلگنڈہ سرکاری ہاسپٹل کا دورہ کیا تھا ۔ ریاستی وزیر جگدیش ریڈی نے ضلع کلکٹر نلگنڈہ کے علاوہ طبی عملہ سے ٹیلی کانفرنس کا اہتمام کرتے ہوئے ہاسپٹل میں بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت دی ۔ ابھی اس کی رپورٹ بھی تیار نہیں ہوئی ایک اور لاپرواہی کا واقعہ پیش آیا ہے ۔۔