انسانی حقوق کونسل اہانت قرآن پر اختلاف کا شکار

   

Ferty9 Clinic

نیویارک: اقوامِ متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل سویڈن میں قرآن کو نذر آتش کرنے کے تناظر میں مذہبی منافرت سے متعلق ایک متنازعہ مسودہ پر بحث کرنے والی ہے۔ یہ ایک ایسا اقدام ہے جس سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں اختلافات سامنے آئے ہیں اور یہ انسانی حقوق کے تحفظ کے طریقوں کو چیلنج کرتی ہے۔57 ممالک پر مشتمل اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے پاکستان نے ایک قرارداد کا مسودہ قرارداد پیش کیا۔ قرارداد میں گذشتہ ماہ اسٹاک ہوم میں قرآن کو نذر آتش کرنے کے اقدام کو جارحانہ، ہتک آمیز، اور اشتعال انگیزی کا ایک واضح عمل قرار دیا گیا ہے جو مذہبی منافرت کو ہوا دیتا ہے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔اس مسودے میں کچھ یورپی اور دیگر ممالک میں عوام کے سامنے بار بار قرآن کی تقدس کی پامالی کی مذمّت کی گئی ہے ۔چند مغربی سفارت کاروں کی طرف اس مسودے کو مخالفت کا سامنا ہے جن کا نقطہ نظر یہ ہے کہ اس کا مقصد مذہبی علامات کا تحفظ کرنا ہے، نہ کہ انسانی حقوق کا۔ہمیں اس کی تحریر پسند نہیں آئی۔ ایک مغربی سفارت کار نے مسودے کے بارے میں کہا جو منگل کو جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے سامنے پیش کیا جانا ہے۔ انسانی حقوق کا تعلق افراد سے ہوتا ہے نہ کہ مذاہب سے۔