کانگریس کا الزام، عوامی زندگی سے زیادہ نئی عمارت پر توجہ
حیدرآباد: کانگریس پارٹی نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے سی آر انسانی نعشوں پر سکریٹریٹ کی نئی عمارت تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پردیش کانگریس کے خازن جی نارائن ریڈی نے کہا کہ عوام ایک طرف کورونا سے بدحال ہیں اور روزانہ کیسیس کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ کورونا سے اموات میں اضافہ ہوا لیکن کے سی آر کو صورتحال پر قابو پانے اور عوامی زندگی کے تحفظ سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ کے سی آر کورونا کے مہلوکین کی نعشوں پر نیا کامپلکس تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کنٹراکٹرس سے بھاری کمیشن حاصل کرنے کیلئے سکریٹریٹ کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے احکامات کی آڑ میں آدھی رات کو عمارتوںکی انہدامی کارروائی شروع کردی گئی ۔ ایسے وقت جبکہ عوام کورونا سے پریشان ہیں، کے سی آر حکومت کا رویہ غیر انسانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکریٹریٹ کی موجودہ عمارتیں کافی مضبوط تھیں لیکن کے سی آر توہم پرستی کا شکار ہیں۔ ان عمارتوں میں اب تک 16 چیف منسٹرس موجود رہے لیکن کسی کو واستو کی خرابی کا خیال نہیں آیا لیکن کے سی آر واستو کے نام پر مضبوط عمارتوں کو منہدم کر رہے ہیں۔ اطراف کے علاقوں کی ناکہ بندی کرتے ہوئے انہدامی کارروائی انجام دی گئی ۔ نارائن ریڈی نے کہا کہ پڑوسی ریاست آندھرا میں 10 لاکھ کورونا ٹسٹ کئے گئے لیکن تلنگانہ میں ابھی تک صرف دیڑھ لاکھ ٹسٹ ہوئے ہیں۔ انہوں نے گورنر سے مطالبہ کیا کہ وہ موجودہ صورتحال میں مداخلت کرتے ہوئے عوامی زندگی کے تحفظ کے قدم اٹھائیں۔ گورنر کو تنظیم جدید قانون کے تحت اختیارات حاصل ہیں۔