زندگی کی چھ اہم باتوں کی طرف اشارہ، شاہی مسجد باغ عامہ میں مولانا احسن بن محمد الحمومی کا خطاب
حیدرآباد۔ 5 فروری (پریس نوٹ) شاہی مسجد باغ عامہ، نامپلی میں خطبہ جمعہ کے دوارن مولانا ڈاکٹر احسن بن محمد الحمومی نے زندگی کی چھ اہم باتوں کی طرف اشارہ کیا ہے۔ مولانا نے خطبہ جمعہ کے دوارن کہا کہ آج سے دس بارہ سال قبل ایک کتاب لکھی گئی تھی، جس کا نام The Top Five Regrets of the Dyingہے۔ جس میں تفصیل سے ان باتوں کا ذکر کیا گیا کہ انسان کو مرتے وقت کن باتوں کا سب سے زیادہ پچھتاوا ہوتا ہے؟ زندگی کے آخری لمحات میں ہر انسان ان باتوں کو یاد کرتے ہوئے اور افسوس و رنجیدگی کے عالم میں مرجاتا ہے۔ اس لیے ہمیں زندگی کی ان چھ اہم باتوں پر خصوصی توجہ دینی ہوگی۔مولانا ڈاکٹر احسن بن محمد الحمومی نے خطبہ جمعہ میں کہا کہ بہت سے ممالک میں دیکھ بھال کے مراکز Palliative Care کا ایک ایسا ادارہ قائم کیا گیا ہے، جس کے تحت زندگی کی امید ختم ہونے جانے والے لوگوں کی خدمت کی جاتی ہے۔ ڈاکٹرز بھی ہر ممکن کوشش کرنے کے بعد ناامید ہوجاتے ہیں کہ اب ایسے لوگوں کا کوئی علاج نہیں ہے، اسی لیے ایسے لوگوں کی عزتِ نفس اور خدمت کے لیے پیلیٹیو کیئر کا شعبہ قائم کیا گیا ہے۔ ایسے سنٹرس اکثر یوررپی ممالک میں پائے جاتے ہیں۔ یہ کتاب ایک ایسی نرس نے لکھی ہے، جو کہ ان مراکز میں رہ کر زندگی سے ناامید ہونے والے لوگوں کی خدمت کرتی تھی۔ مولانا احسن الحمومی نے اپنے خطبے کے دوران ان پانچ باتوں کے ساتھ ایک اور بات کا ذکر کرتے ہوئے جملہ چھ اہم باتوں کی طرف اشارہ کیا ہے۔ پہلی بات کا ذکر کرتے ہوئے مولانا نے فرمایا کہ کا ش میں دوسروں کی توقعات کو پورا کرنے کے بجائے اپنے سے مخلص ہوکر اپنی زندگی گزارتا۔ لوگوں کی توقعات کو پورا کرنے میں وقت ضائع نہ کیا جائے، اس کے بجائے اپنے آپ سے مخلص ہو کر خود سے محبت کی جائے اور خود پر توجہ دی جائے۔ ہم آئے دن دیکھتے ہیں کہ زندگی کے ہر لمحہ میں ہمیں ’’لوگ کیا کہیں گے‘‘ ہی کی فکر رہتی ہے۔ اسی سوچ میں ہم زندگی گزارتے چلے جاتے ہیں۔ جب کہ ہم حقیقی طور پر اپنی فکر نہیں کرتے۔ لوگوں کی جانب سے کی جانے والی توقعات پر ہی اپنی زندگی گزارتے چلے جاتے ہیں۔ اس کے بجائے ہم اپنے ضمیر کی آواز پر توجہ دیں۔ اسی لیے ہم اپنے قریبی لوگوں کے ساتھ وقت گزاریں اور انھیں اپنا وقت دیں۔ اس لیے اپنے بے لوث رشتے داروں اور دوست احباب کا خوب خیال رکھیں۔ پانچویں اہم بات کا ذکر کرتے ہوئے مولانا نے ارشاد فرمایا کہ کاش میں اپنے آپ کو خوش رکھتا۔