ایس سی / ایس ٹی قانون پر 2018 ء کے فیصلہ پر نظرثانی کی درخواست پر سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ
نئی دہلی ۔ /18 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے ایس سی / ایس ٹی قانون کے تحت گرفتاری سے متعلق دفعات کو عملاً کمزور اور بے اثر بنائے جانے سے متعلق اپنے دو ججوں کی طرف سے گزشتہ سال دیئے گئے فیصلہ کی مذمت کی ہے ۔ اور دریافت کیا کہ آیا یہ فیصلہ دستور کی روح کے خلاف صادر کیا گیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے قانونی دفعات کی مطابقت میں مساوات لانے کے وہ بعض ہدایات جاری کرنے کا اشارہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ درج فہرست طبقات یا قبائیل کے افراد آزادی کے 70 سال بعد بھی امتیازی سلوک اور چھوت چھات کا شکار بنے ہوئے ہیں ۔ سپریم کورٹ نے انسانی ہاتھوں سے غلاظت کی صفائی اور خاکروب کی حیثیت سے کام کے دوران کام انجام دیتے ہوئے پسماندہ طبقات اور قبائیل کے افراد کی اموات پر انتہائی سخت نوٹ لیتے ہوئے عدالت عظمی نے کہا کہ ’ دنیا میں کہیں بھی افراد کو مرنے کیلئے گیس چیمبرس میں جھونکا نہیں جاسکتا ‘ ۔ جسٹس ارون مشرا ، جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس بی آر گورٹی نے /20 مارچ 2018 ء کے فیصلے پر نظرثانی کے لئے مرکز کی طرف سے دائر کردہ درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ کردیا اور فریقین کو آئندہ ہفتہ تازہ ترین تحریری تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کی ۔
طلاق ثلاثہ روہیل کھنڈ یونیورسٹی کے
نصاب میں شامل
بریلی(اترپردیش) ۔ /18 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام)جیوتی باپھولے روہیل کھنڈ یونیورسٹی نے نیا طلاق ثلاثہ قانون اپنے ایل ایل بی اور ایل ایل ایم کے نصاب میں شامل کیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی روہیل کھنڈ یونیورسٹی ملک کی اولین یونیورسٹی ہوگی جس میں اس قانون کو نصاب تعلیم میں شامل کیا ہے ۔