کمشنر پولیس رچہ کنڈہ مہیش بھگوت کی سخت کارروائی، دو پولیس عہدیداروں کے تبادلے
حیدرآباد۔/22 نومبر، ( سیاست نیوز) محکمہ پولیس میں اعلیٰ عہدیداروں کی ہراسانی کا سنسنی خیز واقعہ آج بالا پور پولیس حدود میں پیش آیا جہاں انسپکٹر کی مبینہ ہراسانیوں سے تنگ آکر ایک اے ایس آئی نے خود سوزی کرلیا۔ تاہم ساتھی پولیس ملازمین نے فوری طور پر چوکسی اختیار کرتے ہوئے اے ایس آئی نرسمہا کو ڈی آر ڈی او اپولو ہاسپٹل منتقل کیا جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ انسپکٹر بالا پور مسٹر سائیدلو کی مبینہ ہراسانیوں سے تنگ آکر اس نے انتہائی اقدام کیا ۔ ذرائع کے مطابق جس کیس سے نرسمہا کا تعلق نہیں تھا اس کیس میں انسپکٹر نے نرسمہا کے خلاف رپورٹ کو پیش کیا اور انسپکٹر کی جانب سے اعلیٰ عہدیداروں کو پیش کی گئی اس رپورٹ سے اے ایس آئی پریشان ہوگیا اور اس نے پولیس اسٹیشن کے روبرو انپے جسم پر تیل چھڑک آگ لگالی۔ جبکہ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اے ایس آئی کی کہانی بالکل برعکس واقعہ ہے۔ اے ایس آئی بالا پور نرسمہا نے 16 نومبر کو اس کے برادر نسبتی کی ایک تقریب میں شرکت کیا تھاجہاں اور اس تقریب میں اس کا ایک دوسرے کانسٹبل جس نے اے ایس آئی کے خلاف شکایت کی اس سے جھگڑا ہوا۔ اس وقت اے ایس آئی نشہ میں دھت تھا اور اس نے کانسٹبل دشرتھ کو کافی برا بھلا کہا اور گالی گلوج کی۔ دشرتھ ( منچال ) پولیس اسٹیشن میں خدمات انجام دے رہا ہے۔ اے ایس آئی کی اس حرکت کے خلاف کانسٹبل نے بالا پور پولیس اسٹیشن میں شکایت کردی اور اس شکایت پر رپورٹ کو بالا پور کے انسپکٹر مسٹر سائیدلو نے اعلیٰ عہدیداروں سے رجوع کیا اور اے ایس آئی نرسمہا کا بالا پور سے تبادلہ کردیا گیا اور اس عہدیدار کو منچال پولیس اسٹیشن میں ڈیوٹی انجام دینے کے احکامات جاری کئے جس سے دلبرداشتہ ہوکر اس نے انتہائی اقدام کیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے اور زخمی اے ایس آئی کا علاج جاری ہے۔ اسی دوران ملی اطلاع کے مطابق کمشنر پولیس رچہ کنڈہ مسٹر مہیش بھگوت نے انسپکٹر بالا پور سائیدلو اور کانسٹبل دشرتھ کو خدمات سے ہٹاتے ہوئے ہیڈکوارٹرس سے جوڑ دیا ہے۔