انشورنس کی رقم کیلئے بھائی کے قتل کا انسانیت سوزواقعہ‘3ملزمین گرفتار

   

کریم نگر۔4دسمبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)کریم نگر پولیس کمشنر – غوث عالم مالی مشکلات میں پھنسے ایک شخص نے اپنے بھائی کو بے دردی سے قتل کیا، اسے سڑک حادثہ کے طور پر پیش کیا، اور اس سے انشورنس کی بڑی رقم ہتھیانے کی کوشش کی۔ کریم نگر ضلع پولیس نے اس کے بھائی کو انتہائی وحشیانہ طریقے سے قتل کرنے، اسے سڑک حادثہ کے طور پر پیش کرنے، اور بیمہ کی بڑی رقم ہتھیانے کی سازش کو ناکام بنا دیا ہے۔ رامدوگو پولیس اسٹیشن کے دائرہ اختیار میں پیش آئے اس معاملے میں پولیس نے مرکزی ملزم سمیت تین لوگوں کو گرفتار کرکے ریمانڈ پر بھیج دیا۔ قرضوں سے نکلنے کے لیے نریش نے ایک مذموم منصوبہ بنایا۔نریش نے روپے کی کئی انشورنس پالیسیاں لیں۔ اپنے بڑے بھائی، ذہنی طور پر ناپختہ منگوڈی وینکٹیش (37) کے نام پر 4 کروڑ 14 لاکھ روپے لیے۔ اس میں آئی سی آئی سی آئی، آدتیہ برلا، ٹاٹا اے آئی جی، ایس بی آئی لائف، ایچ ڈی ایف سی لائف جیسی کمپنیوں کی ایک کروڑ سے زیادہ کی پالیسیاں شامل ہیں۔ اس کے ساتھ اس نے سونے کا قرض بھی لیا تھا۔ اپنے بڑے بھائی کے نام پر 20 لاکھ روپئے لیے۔ اس نے یہ جرم اس ناپاک ارادے سے کیا کہ اگربھائی وینکٹیش مر جاتا ہے تو بیمہ کی رقم حاصل کر لی جائے گی اور قرض معاف کر دیا جائے گا۔اس سازش میں اس کا دوست نمنڈلا راکیش (مدد کرنے والا شخص) اور ٹپر ڈرائیور منی گالا پردیپ شامل تھے۔ نریش نے اپنے داماد سائی کے ذریعے وینکٹیش کو “جاکینگ” کے بہانے ٹپر پر بھیجا۔ جب نریش وہاں پہنچا تو اس نے ٹپر سٹارٹ کی اور اپنے بڑے بھائی وینکٹیش سے کہا کہ جاکی کو ٹائر کے نیچے رکھو اور اسے موڑ دو۔ جب وینکٹیش اپنے سیل فون کی لائٹ آن کرکے جاکی کو چلا رہا تھا، نریش نے خود ٹپر چلایا اور اس کا بھائی وینکٹیش، جو جاکی چلا رہا تھا، اوپر چڑھ گیا۔ وینکٹیش کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔پولیس نے حادثے کے بارے میں شکوک پیدا ہونے کے بعد تحقیقات میں تیزی لائی۔ تین ملزمان کو گرفتار کر کے پوچھ گچھ کی گئی اور انہوں نے اعتراف جرم کر لیا۔پولیس نے ملزم کے قبضے سے ایک موبائل فون جس میں قتل کی سازش کی ویڈیو، انشورنس پالیسیاں اور بنک پاس بک شامل ہیں۔اے سی پی سری وجئے کمار کی قیادت میں انسپکٹر سری پردیپ کمار، ایس آئی سری راجو اور عملے نے کیس کو حل کرنے کے لیے سخت محنت کی۔ کریم نگر کمشنر آف پولیس نے انہیں مبارکباد دی۔ ملزمان کے خلاف متعلقہ دفعات میں مقدمہ درج کرکے انہیں ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مزید تکنیکی شواہد کے لیے تفتیش جاری ہے۔