لاہور ۔17 جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستانی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق 3 سال بعد اپنی ذمے داریوں سے سبکدوش ہوگئے، انہوں نے واضح کیا ہے کہ کسی اور عہدے پر کام کرنے کو تیار ہوں۔ انضمام الحق ورلڈ کپ کے بعد مستعفی ہونے والے پہلے شخص ہیں، وہ پاکستان کرکٹ کے سب سے بااختیار اور متنازعہ چیف سلیکٹر رہے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی بہتر تھی لیکن ہم بدقسمت رہے۔انضمام الحق نے معاہدے میں توسیع نہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی کے چیئرمین اور ایم ڈی کو فیصلے کے بارے میں آگاہ کر چکا ہوں، میرے دور میں فخر زمان، شاداب خان، امام الحق اور بابر اعظم سمیت کئی نوجوان کھلاڑیوں کو کرئیرکروایاگیا، یہ کھلاڑی مزیدکئی سال ٹیم کے لیے کھیلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نادانستہ طور پرکسی باصلاحیت کھلاڑی کو نظر اندازکر دیا ہو تو واضح کردوں میری ترجیح ہمیشہ پاکستان کرکٹ رہی ہے،کپتان سرفراز احمد،کوچ مکی آرتھر اورمیری سلیکشن کمیٹی کے اراکین نے مشکل وقت میں متحد ہو کر محنت کی۔ انضمام الحق نے کہا ہیکہ خواہش ہے کہ پی سی بی ورلڈ ٹسٹ چمپئن شپ کے لیے نئے چیف سلیکٹر کا اعلان کرے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی سے کہا ہے کہ مجھے عہدے کی مدت میں اضافہ نہیں چاہیے، میری ذمہ داری کی مدت اس ماہ کی 30 تاریخ تک ہے۔
انضمام الحق نے کہا کہ آنے والے لوگوںکو پورا وقت ملنا چاہیے، 11 کھلاڑیوں کے انتخاب میںکپتان اورکوچ مجھ سے مشورہ لے سکتے تھے لیکن فیصلہ میرا نہیں ہوتا تھا۔انہوں نے کہا کہ اگر بورڈ مجھے سلیکشن کے علاوہ کوئی اور ذمہ داری دے گا تو میں حاضر ہوں، سلیکشن کمیٹی کی ذمہ داری سے معذرت کر چکا ہوں تاہم بورڈ کی جانب سے ابھی تک کوئی پیشکش نہیں ہوئی ہے۔ انضمام الحق نے کہا کہ میں نے اپنے سلیکشن کے 3 سال مکمل کیے، اپنے عہدے سے دستبردار ہو رہا ہوں، جو میں کر سکتا تھا وہ میں نے کیا۔ ورلڈ کپ میں پاکستان کی کارکردگی اچھی تھی۔ انضمام الحق نے کہا ہے کہ اب ٹیم میں جو کھلاڑی شامل ہیں امید ہے وہ آئندہ 10 سال میں پاکستان کے لیے بہت ساری فتوحات لے کر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں پاکستان کو آسٹریلیا کا میچ جیتنا چاہیے تھا، امام میرا بھتیجا ضرور ہے لیکن وہ 2012ء سے کھیل رہا ہے، اس وقت میں چیف سلیکٹر نہیں تھا۔ انضمام نے مزید کہا کہ امام الحق نے بہترین کارکردگی دکھائی، گرانٹ فلاور اور مکی آرتھر نے کہا تھا امام کو منتخب ہونا چاہیے۔