عثمانیہ یونیورسٹی کیمپس ، اضلاع میں منحرف ارکان اسمبلی کی علامتی آخری رسومات
حیدرآباد /7 جون ( پی ٹی آئی ) تلنگانہ اسمبلی میں موجود کانگریس کے 18 ارکان اسمبلی کے منجملہ دو تہائی یعنی 12 ارکان کے اپنی پارٹی سے انحراف اور حکمراں ٹی آر ایس میں شمولیت کے بعد ریاست مختلف مقامات پر کانگریس کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے ۔ یہاں موصولہ اطلاعات کے مطابق ورنگل ، کریم نگر اور دیگر مقامات پر احتجاجی مظاہرے منظم کئے گئے اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ پر انحراف کی حوصلہ افزائی کے الزام کے تحت تنقید کا نشانہ بنایا گیا ۔ کانگریس کے صیانتی بیان کے مطابق عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبہ کے ایک گروپ نے احتجاجی ریالی منظم کی اور وفاداری تبدیل کرنے والے منحرف ارکان اسمبلی کی ’ علامتی آخری رسومات‘آخری رسومات ادا کی گئی ۔ تلگودیشم پارٹی کے پولیٹ بیورو رکن راولہ چندر شیکھر ریڈی نے کہا کہ سارے ملک اور پارلیمنٹ میں بھی ارکان کے انضمام کے مسئلہ پر بحث و مباحثے ہونا چاہئے ۔ ٹی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل ستیہ وتی راٹھور نے اس حکمراں جماعت پر ریاستی کانگریس کے صدر اتم کمار ریڈی کی تنقید پر سخت اعتراض کیا ۔ ستیہ وتی راٹھور نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اتم کمار ریڈی کے حلقہ پارلیمانی انتخابات کے موقع پر ٹی آر ایس کو اکثریت حاصل ہوئی ۔ ان ( اتم کمار ریڈی ) کے حلقہ میں ٹی آر ایس کو سات کے منجملہ پانچ مجالس مقامی کے حلقوں میں کامیابی ملی ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ کے حلقہ کے عوام کو آپ پر بھروسہ نہیں ہے ۔
