انٹرمیڈیٹ امتحانات سے قبل جونیئر کالجس کی کشادگی کا مطالبہ

   

انسانی حقوق کمیشن سے اولیائے طلبہ رجوع ، باقاعدہ کلاسس ضروری
حیدرآباد: کورونا کیسس میں اضافہ کے بعد حکومت نے تعلیمی اداروں کو عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب جبکہ انٹرمیڈیٹ امتحانات قریب ہیں ، لہذا کالجس کے انتظامیہ اور اولیائے طلبہ کی جانب سے کالجس کی کشادگی کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے ۔ طلبہ اور ان کے سرپرستوں کا کہنا ہے کہ امتحانات سے عین قبل کالجس کے بند ہونے سے امتحانات کی تیاری متاثر ہوسکتی ہے ۔ 10 جونیئر کالجس کے تقریباً 70 طلبہ اور ان کے سرپرستوں نے ریاستی انسانی حقوق کمیشن سے نمائندگی کی ہے ۔ انہوں نے وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی اور سکریٹری بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن سید عمر جلیل سے نمائندگی کی اور جونیئر کالجس کی کشادگی کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ پریکٹیکل امتحانات سے قبل کالجس کی کشادگی ضروری ہے ۔ فائنل امتحانات کا آئندہ ماہ سے آغاز ہوگا۔ طلبہ اور ان کے سرپرستوں کا کہنا ہے کہ امتحانات سے قبل کم از کم چند ہفتوں کیلئے باقاعدہ کلاسس کا اہتمام ہونا چاہئے۔ طلبہ نے کہا کہ امتحانات پر ان کے مستقبل کا انحصار ہے اور آن لائین کلاسس سے کوئی خاص فائدہ نہیں۔ کلاسس میں شرکت کے ذریعہ لکچررس سے بہتر طور پر استفادہ کیا جاسکتا ہے ۔ بی پی سی کورس کے طلبہ کو پریکٹیکل امتحانات میں حصہ لینے کیلئے دشواری ہوگی۔ بتایا جاتا ہے کہ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ عہدیداروں سے حکومت نے رپورٹ طلب کی ہے تاکہ کورونا قواعد کے مطابق جونیئر کالجس کی کشادگی کے امکانات کا جائزہ لیا جاسکے۔ انٹرمیڈیٹ کے علاوہ ڈگری کالجس کے طلبہ باقاعدہ کلاسس کے حق میں ہیں۔