وزیر تعلیم اور عہدیداروں کی برطرفی ضروری، کانگریس ترجمان ڈی شراون کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔22 اپریل (سیاست نیوز) آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ترجمان ڈاکٹر ڈی شراون نے انٹرمیڈیٹ امتحانات میں بے قاعدگیوں کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر شراون نے وزیر تعلیم جگدیش ریڈی کو منابھائی ایم بی بی ایس سے تعبیر کیا اور کہا کہ بے قاعدگیوں پر ان کی خاموشی باعث حیرت ہے۔ چیف منسٹر کو چاہئے کہ انہیں فوری ذمہ داری سے برطرف کردیں۔ انہوں نے امتحانات میں بے قاعدگیوں کے متاثرین کی مدد کے لیے ہر ضلع میں ہیلپ سنٹرس کے قیام اور خودکشی کرنے والے طلبہ کے پسماندگان کو ایکس گریشیا کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن میں بے قاعدگیوں کی برسر خدمت جج کے ذریعہ تحقیقات ہونی چاہئے۔ امتحانی نتائج میں فاش غلطیاں کی گئی ہیں جس کے سبب ہزاروں طلبہ اور ان کے خاندان تشویش میں مبتلا ہیں۔ حکومت کو فوری سکریٹری بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن ڈاکٹر اشوک اور دیگر عہدیداروں کو فوری معطل کرنا چاہئے۔ شراون نے کہا کہ عہدیداروں میں کرپشن اور لاپرواہی کے نتیجہ میں یہ صورتحال پیدا ہوئی۔ 25 طلبہ نے ابھی تک غلط نتیجہ کی اجرائی پر خودکشی کرلی ہے۔ ان کی موت کے لیے آخر کون ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے پسماندگان کو فی کس 25 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں طلبہ اور ان کے سرپرست احتجاج کررہے ہیں لیکن وزیر تعلیم انصاف فراہم کرنے کے بجائے خواب غفلت کا شکار ہیں۔ وزیر تعلیم کو اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دینا چاہئے تھا لیکن انہوں نے تین رکنی کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا۔ 2017-18ء میں بورڈ نے امتحانات کا کام دو حصوں میں تقسیم کردیا۔ انہوں نے امتحانات سے متعلق اہم کام خانگی کمپنی کے حوالے کرنے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ جس خانگی کمپنی کو کام تفویض کیا گیا اس میں شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔
