حیدرآباد۔17۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) انٹرمیڈیٹ فرسٹ ایئر کے مایوس کن نتائج کے خلاف مختلف طلبہ تنظیموں نے آج بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کے روبرو دھرنا منظم کیا۔ بورڈ کے دفتر کے اس دھرنا کی وجہ سے روبرو کشیدگی کا ماحول تھا اور پولیس کی بھاری جمعیت کو تعینات کیا گیا ۔ طلبہ تنظیموں کے علاوہ طلبہ اور ان کے سرپرستوں نے نتائج پر اپنی ناراضگی جتائی ۔ انٹرمیڈیٹ فرسٹ ایئر کے نتائج میں 51 فیصد امیدوار ناکام قرار دیئے گئے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ طلبہ کو امتحانات کے بغیر پروموٹ کرنے کے بعد اچانک امتحانات کا انعقاد افسوسناک ہے ۔ طلبہ امتحان کی تیاری کرنے سے قاصر رہے۔ جس کے نتیجہ میں 50 فیصد سے زائد طلبہ ناکام ہوگئے۔ احتجاجیوں نے ناکام طلبہ کو اقل ترین مارکس الاٹ کرکے کامیاب قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی پولیس کا حصار توڑ کر عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ سرپرستوں نے کہا کہ امتحانات کے انعقاد میں بورڈ کا رویہ قابل مذمت ہے۔ طلبہ کی زندگیوں سے کھلواڑ کیا گیا ہے۔ کورونا وائرس اور پھر لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں طلبہ آن لائین تعلیم سے محروم رہے۔ ایسے میں امتحانات کا انعقاد عمل میں لاکر سراسر ناانصافی کی گئی ہے ۔ر
انٹر سال اول نتائج میں کوئی غلطی نہیں
عمر جلیل کی وضاحت
حیدرآباد 17 ڈسمبر ( سیاست نیوز ) سکریٹری بورڈ آف انٹر میڈیٹ ایجوکیشن سید عمرجلیل نے کہا ہے کہ انٹر سال دوم کے ان طلبا کیلئے سال اول کے امتحان منعقد کئے گئے تھے جن کا کورونا کی وجہ سے امتحان نہیں ہوا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ طلبا کا تعلیمی سال بچانے سال بھر آن لائین کلاسیس منعقد کئے گئے ۔ یکم فبروری سے 23 مارچ تک فزیکل کلاسیس ہوئے ۔ نصاب کو 70 فیصد تک گھٹا دیا گیا تھا ۔ بنیادی لرننگ مٹریل ویب سائیٹ پر پیش کیا گیا تھا ۔ طلبا کی مدد کیلئے ماہرین نفسیات کی خدمات حاصل کی گئیں۔ امتحانات کا پرسکون انعقاد عمل میں آیا اور کل نتائج جاری کئے گئے ۔ نتائج پر کوئی شکایت نہیں ہے ۔ تاہم اگر کوئی طالب علم مطمئن نہیں ہے تو وہ دوبارہ جانچ کیلئے درخواست دے سکتے ہیں۔ وزیر تعلیم نے دوبارہ جانچ کی فیس نصف کرنے کا حکم دیا ہے ۔