بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کی لاپرواہی اور دھاندلیوں کیخلاف احتجاج، طلبہ و اولیائے طلبہ میں تشویش کی لہر
حیدرآباد 21 اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ ریاستی بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن میں پیش آنے والی دھاندلیوں اور بے قاعدگیوں کے واقعات بے نقاب ہورہے ہیں۔ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کی جانب سے گزشتہ تین دن قبل جاری کردہ امتحانی نتائج میں انتہائی ذہین طالبات کی ناکامی طلباء و طالبات کے لئے ایک معمہ بنا ہوا ہے۔ ان طلباء و طالبات کا ادعا ہے کہ اپنے امتحانی پرچوں کی تحریر سے نہ صرف وہ مطمئن ہیں بلکہ انھیں اعلیٰ نشانات حاصل ہونے کا بھرپور اعتماد و بھروسہ پایا جاتا ہے۔ لیکن نتائج کی اجرائی کو دیکھنے کے بعد اپنی ناکامی سے یہ تمام طلباء و طالبات دلبرداشتہ ہوچکے ہیں اور خود طلباء و طالبات کی جانب سے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کی غیر ذمہ دارانہ طریقہ کار اور پرچوں کی جانچ میں بھی مبینہ بے قاعدگیوں اور دھاندلیوں کے واقعات پیش آنے کے الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ اس طرح الزامات عائد کئے جانے کے بعد مبینہ بے قاعدگیوں و دھاندلیوں کے واقعات بے نقاب بھی ہورہے ہیں۔ طلباء و طالبات کی جانب سے امتحانی پرچوں کی جانچ میں مبینہ بے قاعدگیوں کے پیش آنے کا انکشاف اس وقت ہوا جب جنارم منڈل کے موضع چنتاگوڑہ سے تعلق رکھنے والی انٹرمیڈیٹ کی ایک طالبہ مس نوویہ نے اپنی ناکامی کے خلاف اپنے پرچوں کی دوبارہ جانچ کروانے یا کم از کم نمبرات کی دوبارہ گنتی کروانے کا مطالبہ کیا جس پر بتایا جاتا ہے کہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن عہدیداروں نے اس طالبہ کے پرچوں کا ’’ری ویریفکیشن‘‘ کروانے پر انھیں 99 فیصد نشانات حاصل ہوئے جبکہ تین دن قبل جاری کردہ نتیجہ کی روشنی میں مس نوویہ کو صفر نشانات حاصل ہوئے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ سال انٹرمیڈیٹ سال اول کے نتائج کی روشنی میں مس نوویہ ضلع منچریال میں ٹاپر رہنے کا ریکارڈ قائم کیا تھا لیکن اس مرتبہ انٹرمیڈیٹ سال دوم کے نتائج کی روشنی میں تلگو مضمون کے پرچہ میں صفر نشانات حاصل ہونے کی وجہ سے وہ ناکام قرار دی گئی تھی۔ اور ان نتائج پر اپنے عدم اعتماد و اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اپنے والدین کے ہمراہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ آفس پہونچ کر سخت احتجاج کیا تھا جس کے نتیجہ میں عہدیداران انٹرمیڈیٹ کو پرچوں کا ری ویریفکیشن کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس طرح کی مبینہ بے قاعدگیوں و دھاندلیوں کی وجہ سے ہزاروں طلباء و طالبات کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے بلکہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن عہدیدار اپنی مبینہ غفلت و لاپرواہیوں اور بے قاعدگیوں و دھاندلیوں کی وجہ طلباء و طالبات کے روشن مستقبل سے کھلواڑ کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ جس کے پیش نظر بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کے اس غیر ذمہ دارانہ طرز عمل و پیش آنے والی مبینہ دھاندلیاں و بے قاعدگیوں کی وجہ سے اپنے امتحانی نتائج میں ناکامی سے دلبرداشتہ کئی طالبات کی جانب سے خودکشی کے ذریعہ اپنی زندگیاں ختم کرلینے کے واقعات پیش آنے کے انکشافات بھی ہورہے ہیں۔ اسی دوران انٹرمیڈیٹ امتحانات میں ناکام طلباء و طالبات کے والدین کی جانب سے جاری کردہ نتائج کا ازسرنو جائزہ لیتے ہوئے دوبارہ نتائج کی اجرائی عمل میں لانے یا امتحانی نتائج میں پیش آئیں مبینہ بے قاعدگیوں و دھاندلیوں کے واقعات کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرواکر ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
