انٹرنتائج بے قاعدگیوں کی جانچ کیلئے کل جماعتی کمیٹی کا مطالبہ

   

Ferty9 Clinic

عہدیداروں کی کمیٹی محض دکھاوا، خاطیوں کو بچانے کی کوشش، کانگریس کا الزام
حیدرآباد ۔ 23۔ اپریل (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے انٹرنتائج میں بے قاعدگیوں کی جانچ کیلئے کل جماعتی کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کیا اور کہا کہ عہدیداروں کی سہ رکنی کمیٹی سے انصاف کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے پارٹی ترجمان اے دیاکر اور مانوتا رائے نے کہا کہ حکومت عہدیداروں کو بچانے تحقیقات کا ڈرامہ کر رہی ہے۔ محکمہ تعلیم میں بڑے پیمانہ پر تبدیلیوں کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کانگریس ترجمان نے کہا کہ انٹرمیڈیٹ بورڈ میں بے قاعدگیاں ہر سال کا معمول بن چکی ہیں اور ہر سال نتائج کی اجرائی کے وقت بے قاعدگی منظر عام پر آرہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے طلبہ جو نشانات کی دوبارہ جانچ کیلئے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ گئے تھے ، ان کی پٹائی کی گئی اور پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ انہوں نے حکومت کے اس الزام کو مسترد کردیا کہ کانگریس پارٹی انٹر کے نتائج پر سیاست کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ہمیشہ عوام کے مسائل کیلئے جدوجہد کرتی ہے اور اس کے پیش نظر انتخابی فائدہ کبھی نہیں رہا ۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں طلبہ کی زندگیوں سے کھلواڑ کہ اس معاملہ میں عدالت کو اپنے طور پر کارروائی کرتے ہوئے اپنے طور پر حکومت کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہئے ۔ اے دیاکر نے الزام عائد کیا کہ دلت طبقہ سے تعلق رکھنے والے قائد اپوزیشن کو برداشت نہ کرتے ہوئے کانگریس ارکان اسمبلی کو خریدا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کی خریدی پر الیکشن کمیشن کی خاموشی معنیٰ خیز ہے ۔ دستور کی دفعہ 356 کے تحت حکومت کو برطرف کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ کے انہدام کے خلاف آواز اٹھانے پر مندا کرشنا مادیکا کو گھر پر محروس کردیا گیا ۔ انہوں نے انٹر نتائج میں بے قاعدگیوں پر جگدیش ریڈی سے فی الفور استعفیٰ کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وزیر تعلیم کی حیثیت سے وہ محکمہ پر کنٹرول میں ناکام ہوچکے ہیں۔ کانگریس ترجمان نے کہا کہ خودکشی کرنے والے طلبہ کے افراد خاندان سے ٹی آر ایس قائدین ملاقات سے گریز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خودکشی کرنے والے طلبہ کے پسماندگان کو ایکس گریشیا دیا جانا چاہئے ۔ پارٹی ترجمان مانوتا رائے نے کہا کہ ایمسٹ ، تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن اور دوسرے امتحانات میں بھی بے قاعدگیوں کی شکایات ملی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں ایک بھی امتحان نقائص سے پاک نہیں رہا۔ گروپ II امتحانات کو تین ماہ مکمل ہوگئے لیکن ابھی تک ایک کا بھی تقرر نہیں کیا گیا ہے ۔ انہوں نے تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن میں بے قاعدگیوں کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔